Bharat Express

I.N.D.I.A

تیجسوی یادو نے کہا کہ پاسپورٹ، آدھار کارڈ پر ہر جگہ  انڈیا درج ہے، آئین کی کتاب پر بھی انڈیا لکھا ہے۔ ہندی زبان میں بھارت ہے۔ اگر وزیراعظم کوانڈیا کے نام پر اعتراض ہے تو بھارت کے نام پر بھی اعتراض ہونا چاہئے۔ یہ لوگ خوفزدہ ہیں

امیتابھ بچن کا یہ ٹویٹ سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہا ہے۔ بگ بی کی ٹوئٹ کے چند ہی منٹوں میں کئی صارفین نے اسے ری ٹویٹ کیا اور کئی نے ردعمل بھی دیا۔ اگرچہ امیتابھ بچن نے اپنی ٹویٹ میں کسی متنازع بات کا ذکر نہیں کیا ہے

دراصل سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ انڈیا کو بھارت بنانے کے لیے آئین میں ترمیم کی جانی چاہیے۔ درخواست میں کہا گیا کہ انڈیا یونانی لفظ انڈیکا سے آیا ہے، اس لیے اس نام کو ہٹایا جائے۔ اس دوران سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ انڈیا کا مطلب بھارت ہے۔

یہ میٹنگ ملکارجن کھرگے نے بلائی ہے۔اس میٹنگ میں  18 سے 22 ستمبر کے درمیان ہونے والے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے لیے اپوزیشن جماعتیں اپنی حکمت عملی طے کریں گی۔اگرچہ پانچ روزہ اجلاس کا ایجنڈا ابھی تک جاری نہیں کیا گیا ہے۔

انڈیا اتحاد کے لیے اچھی بات یہ ہے کہ پوار نے اتحاد کے پیچھے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے اور اس مخمصے کو ختم کر دیا ہے جس کا وہ پچھلے کچھ دنوں سے اپنے سیاسی مستقبل کے حوالے سے سامنا کر رہے تھے۔ ایسے میں اتحاد میں شامل لیڈران بھی کسی بھی طرح پوار کو ناراض کرکے دوبارہ اسی مخمصے میں پڑنے کی صورتحال پیدا نہیں کرنا چاہیں گے

آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ اس اجلاس میں کئی تجاویز پیش کی گئیں ہیں ،کئی قرار داد کو منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی قرارداد یہ منظورکی گئی کہ  جہاں تک ممکن ہوہم سب لوک سبھا2024 کا انتخاب متحدہ طور پر لڑیں گے۔یہ قرارداد بھی منظور کی گئی کہ ریاستی سطح پر سیٹ کی تقسیم کا کام جلدی سے جلدی پورا کرلیا جائے گا۔

اس بار 31 اگست اور 1 ستمبر کو ملک کی مالیاتی راجدھانی ممبئی کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں ہونے والی میٹنگ میں کل 28 پارٹیاں حصہ لیں گی، جو بنگلورو میں ہونے والی پچھلی میٹنگ سے دو زیادہ ہے۔

اگر بی جے پی والے خواتین سے راکھی بندھوانے کا کام کر رہے ہیں تو سب سے پہلے انہیں منی پور کی دو بہنوں ،بلقیس بانو اور ریسلنگ ایسوسی ایشن کے خلاف احتجاج کرنے والی خواتین کھلاڑیوں سے راکھی بندھوانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے انڈیا اتحاد آگے بڑھے گا وہ گیس مفت دینا شروع کر دیں گے۔

نتیش کمار نے کہا کہ ہم ممبئی میں ہونے والی میٹنگ میں اگلے سال ہونے والے عام انتخابات کے لیے اپوزیشن اتحاد کی حکمت عملیوں پر بات کریں گے۔ نشستوں کی تقسیم جیسے مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور کئی دیگر ایجنڈے کو حتمی شکل دی جائے گی

گزشتہ دو لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے لیے مسلم ووٹ تقریباً 8 فیصد پر مستحکم رہا ہے۔ بی جے پی اس میں 5 فیصد ووٹ بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ دراصل اپوزیشن پارٹیوں میں اتحاد صرف بی جے پی کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے لیے نظر آرہا ہے۔