ممبئی میں منعقدہ انڈیا اتحاد کا دو روزہ اجلاس ختم ہوگیا ہے ۔ اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں اجلاس کے اندر لئے گئے فیصلوں کی جانکاری دی گئی ۔ اجلاس کے اندر کئی قرار داد کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہاراشٹر کے سابق وزیر اور رکن اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ اس اجلاس میں کئی تجاویز پیش کی گئیں ہیں ،کئی قرار داد کو منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی قرارداد یہ منظورکی گئی کہ جہاں تک ممکن ہوہم سب لوک سبھا2024 کا انتخاب متحدہ طور پر لڑیں گے۔یہ قرارداد بھی منظور کی گئی کہ ریاستی سطح پر سیٹ کی تقسیم کا کام جلدی سے جلدی پورا کرلیا جائے گا۔اس دوران ایک دوسری پارٹیوں کا خاص طور پر خیال رکھنا ہوگا۔ اجلاس کے دوران دوسری قرارداد یہ منظور کی گئی کہ ہم انڈیا اتحاد جلد سے جلد عوامی مدعوں پر عوامی ریلی کا انعقاد کریں گے اور تیسری قرارداد یہ ہے کہ جڑے گا بھارت ،جیتے گا انڈیا تھیم کے ساتھ ہم تمام پارٹیاں انتخابی مہم اور میڈیا میں تشہیر کیلئے حکمت عملی تیار کریں گے۔
گیس سلینڈر سستا کیا ہے لیکن اس پر پکائیں گے کیا؟ ادھوٹھاکرے
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ اور اجلاس کے میزبان ادھوٹھاکرے نے کہا کہ آج تیسری میٹنگ ختم ہوئی ۔ ہر روز انڈیا مضبوط ہورہا ہے ۔ ہم جیسے ہی انتخابات کے قریب آرہے ہیں انڈیا کے مخالفین کے اندر گھبراہٹ بڑھتی چلی جارہی ہے۔ آج کی میٹنگ میں ہم سبھوں نے یہ طے کیا ہے کہ ہم تاناشاہی اورتمام جملے بازوں کے خلاف لڑیں گے۔ بدعنوانی اور دوست پرستی کے خلاف بھی لڑائی لڑیں گے۔ اب ہم لوگوں کو یہ یقین دلاتے ہیں کہ آپ ڈریئے مت ، ہم اس ڈر کے ماحول کو ختم کرنے کیلئے ایک ہوئے ہیں ۔ گیس سلینڈر پر موجودہ سرکار نے 9 سالوں تک قیمتیں بڑھاتے رہے اور آج الیکشن کے دن قریب آئے تو 200 کا لالی پاپ تھمانے کی کوشش کی ہے۔سوال یہ ہے کہ گیس سلینڈر کچھ سستا کیا ہے لیکن اس کے اوپر پکائیں گے کیا؟ دال مہنگی ،سبزی مہنگی ،کھانے پینے کی چیزیں مہنگی ہوگئی ہیں ، کیا پکائیں گے؟۔
مودی کبھی بھی غریبوں کیلئے کام نہیں کرسکتے:کھڑگے
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ یہ میٹنگ تمام لیڈروں نے اچھی طرح سے چلائی۔میٹنگ کا مقصد سب کے سامنے ہے ،ہم اس اتحاد کیلئے ایک مدت سے کوشش کررہے تھے جس کا نتیجہ اب نکل رہا ہے۔ہم سب کا مقصد یہ ہے کہ مہنگائی ،غریبی اور بے روزگاری کو کیسے کم کریں ،اس پر لڑائی لڑنی ہے۔ مرکزی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی 100 روپے کا اضافہ کرتے ہیں اور اس میں 2 روپے کی کمی کرتے ہیں۔ انہوں نے (بی جے پی) پہلے قیمتوں میں اضافہ کیا اور پھر قیمتوں میں معموملی کمی کی۔ میں کہہ سکتا ہوں کہ مودی جی کبھی غریبوں کے لیے کام نہیں کریں گے۔ گیس کے علاوہ پٹرول ڈیزل کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا۔ انہوں نے قیمتوں میں اضافہ کرکے غریبوں سے چوری کی ،غریبوں کا جیب کاٹ لیا ۔ معمولی روپئے کی کمی کا اعلان کرکے یہ دکھانے کی کوشش کہ غریبوں کیلئے ہم کام کرتے ہیں ،میں آپ کو یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ مودی جی غریبوں کیلئے کبھی کام نہیں کرسکتے، بلکہ وہ دوستوں کیلئے کام کرتے ہیں ۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ہم نہیں جانتے کہ پی ایم مودی نے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس کیوں بلایا ہے۔ جب منی پور جل رہا تھا، خصوصی اجلاس نہیں بلایا گیا، جب لوگ کورونا سے پریشان تھے، تب نہیں بلایا گیا، پھر اب کیا ہوا؟ وہ آمریت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
ہمیں الیکشن کیلئے الرٹ رہنا ہے: نتیش کمار
بہار کے سی ایم نتیش کمار نے کہا کہ جو لوگ اب مرکز میں ہیں وہ جائیں گے، ہار جائیں گے۔ انہوں نے میڈیا کو اپنی گرفت میں لے رکھا ہے۔صرف انہیں کی خبریں شائع ہوتی ہیں۔ ان کے ہارتے ہی پریس والے بھی آزاد ہو جائیں گے۔ پھر آپ جو چاہیں لکھیں۔ وہ ملک کی تاریخ بدلنا چاہتے ہیں، ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ ہم تیار ہیں، الیکشن وقت سے پہلے بھی ہو سکتے ہیں۔ہم انڈیا اتحاد کے تمام لوگ اچھا کام کررہے ہیں ۔اب یہی چاہت ہے کہ تیزی سے کام ہو، اور آج یہ بھی طے ہوگیا کہ جلدی سے سب کام ہوجائے ، چونکہ کوئی ٹھکانہ نہیں ہے کہ کب الیکشن ہوجائے اس لئے ہم سب کو الرٹ رہنا پڑے گا۔
موجودہ حکومت تاریخ کی سب سے بدعنوان حکومت ہے:کجریوال
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اروند کجریوال نے کہا کہ یہ انڈیا الائنس140 کروڑ عوام کی امیدوں کا اتحاد ہے۔ 21ویں صدی کی تعمیر کیلئے ہم سب جمع ہوئے ہیں ۔ میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ آج جو مرکز میں سرکار ہے وہ ہندوستانی تاریخ کی سب سے بدعنوان حکومت ہے۔ آج عالمی اخباروں میں یہ خبریں شائع ہورہی ہیں کہ بھارت کی سرکار صرف ایک شخص کے فائدے کیلئے کام کررہی ہے۔ ہمارے وقار کو انہوں نے داو پر لگا دیا ہے۔ آج نوجوان بےروزگار ہے اور ان کو یہ نوکری نہیں دے پارہی ہے۔ مہنگائی آسمان چھو رہی ہے ،اور سرکار صرف ایک شخص کے فائدے کیلئے کام کررہی ہے ۔ یہ لوگ خود کو بھگوان سے بھی اوپر سمجھ رہے ہیں اور یہ یقینی ہے کہ جو بھی طاقتیں بھگوان سے آگے ہونے کا غرہ کرتی ہیں ان کی تباہی یقینی ہے۔ میڈیا میں آج انڈیا اتحاد کے درمیان انتشار کی فرضی خبریں پلانٹ کی جارہی ہیں تاکہ عوامی بیانیہ طے کیا جاسکے۔ بڑی بڑی طاقتیں اس اتحاد کے خلاف سرگرم ہیں۔
آج ملک میں اقلیتی طبقہ محفوظ نہیں ہے: لالوپرساد
بہار کے سابق وزیراعلیٰ لالو پرساد یادو نے کہا کہ ہم ایک نہیں تھے ، متحد نہیں تھے ، ایک ایک سیٹ پر کئی کئی امیدواروں کو اتارنے کی وجہ سے اس کا خمیازہ ملک کو بھگتا پڑا، مودی آگے بڑھتا گیا اور ملک پیچھے جاتا رہا ۔ہم شروع سے ہی بھاجپا ہٹاو،دیش بچاو کی مہم کے ساتھ رہے ہیں ،آج ملک میں اقلیت محفوظ نہیں ہے۔ ملک میں غریبی ،مہنگائی بڑھ رہی ہے۔موجودہ سرکار نے جھوٹ بول کر عوام سے ووٹ لیا ، 2014 میں ہم تمام لیڈروں پر یہ الزام لگایا کہ ان کا اکاونٹ سوئس بنک میں ہیں ۔وہاں سے پیسہ آئے گا تو ہر شخص کے اکاونٹ میں 15-15 لاکھ روپیے مل جائیں گے۔ عوام اس بھرم میں پھنس گئی اور آج تک اس بھرم کو پھیلانے والوں کی طرف سے مہنگائی اور بے روزگاری کی مار جھیل رہی ہے۔ہم سب عوام کو اسی مشکل سے نکالنے کیلئے متحد ہوئے ہیں ۔ اب ہم سیٹ شیئرنگ کیلئے کام کرنے جارہے ہیں ۔
دوست کی خاطر مودی نے ملک کے وقار کو داو پر لگادیا:راہل گاندھی
راہل گاندھی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا اتحاد کی تمام پارٹیاں 60 فیصدی ہندوستانی آبادی کی نمائندگی کرتی ہے اور اگر یہ تمام پارٹیاں مکمل طور پر متحد رہی تو پھر بی جے پی کیلئے انڈیا اتحاد کو ہرانا ناممکن ہے۔ہمارے سامنے ٹاسک یہ ہے کہ ہم اس کو کیسے زمین پر اتار پاتے ہیں ۔ ہم نے آج کئی اہم فیصلے لئے ہیں ،کمیٹیاں بنائی گئیں ہیں ۔ ہم نے کل پریس کانفرنس کرکے کہا تھا کہ ملک کی موجودہ حکومت صرف ایک شخص کیلئے کام کررہی ہے۔ جی20 اجلاس قریب ہے ، ہمارے ملک کا وقار داو پر لگا ہوا ہے ۔ لیکن مودی سرکار اپنے دوست کیلئے ملک کے وقار کو بھی داو پر لگانے سے پیچھے نہیں ہٹ رہی ہے۔ راہل نے مزید کہا کہ اتحاد کے اندر تمام پارٹیاں کافی مطمئن ہیں ۔ ایک خوشگوار ماحول میں ہر پارٹی آگے بڑھنے اور موجودہ حکومت کو ہٹانے کیلئے تیار ہے۔ راہل گاندھی نے میڈیا پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آج میڈیا قید میں ہے ،سرکار کے ختم ہوتے ہی میڈیا بھی آزاد ہوجائے گا۔ اس دوران راہل گاندھی نے لداخ دورے اور ایل اے سی پر چینی تجاوزات کا بھی ذکر کیا۔
گھمنڈیا ہم لوگ نہیں موجودہ حکومت گھمنڈیا ہے:شردپوار
این سی پی چیف شردپوار نے کہا کہ آج ملک میں الگ الگ ریاستوں میں الگ الگ صورتحال ہے۔ لوگوں کے مسائل بہت ہیں ،چاہے کسان مزدور کے مسائل ہوں یا پھر نوجوان ساتھیوں کی دقتیں ہوں۔آج جب یہاں میٹنگ طے ہونی کی بات سامنے آئی تو بی جے پی کے لوگوں نے تنقید شروع کردی۔ جمہوریت میں جو بھی مسائل ہوں اس کیلئے ایک جگہ بیٹھ کر اس کا حل نکالنا کسی بھی طرح سے غلط نہیں ہے۔ لیکن ہمارے اس اتحاد کی میٹنگ پر بی جے پی کے رہنما نے سوال اٹھایا اور ہمیں گھمنڈیا اتحاد کہا ۔اس سے ایک بات تو واضح ہے کہ گھمنڈیا کون ہے جن کو لوگوں کے ایک جگہ بیٹھ کر میٹنگ کرنا بھی برداشت نہیں ہے ۔ اس لئے موجودہ سرکار کو ہی گھمنڈیا کہاجانا چاہیا۔