Bharat Express

I.N.D.I.A

اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ کا دوسرا دور بنگلورو میں منعقد ہوا۔ جس میں اپوزیشن لیڈران کی رضامندی سے اس اتحاد کا نام I.N.D.I.A. رکھا گیا۔

وزیر اعظم مودی، پچھلے 10 سالوں سے آپ نےصرف توڑنے کی منفی سیاست کی ہے۔ آپ کی آواز سے اب 'انڈیا' کے لیے بھی تلخ الفاظ نکل رہے ہیں۔ آپ پچھلے 3 مہینوں سے منی پور کے تشدد پر قابو نہیں پا سکے ہیں۔ آپ کی تفرقہ انگیز سیاست نے برادریوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کر دیا ہے جس سے خانہ جنگی جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔

پی ایم مودی نے کہا کہ اسٹیچو آف یونٹی یعنی سردار ولبھ بھائی پٹیل کا مجسمہ دنیا کا سب سے بڑا مجسمہ ہے اور تمام ہندوستانیوں کو اس پر فخر ہے۔

گزشتہ روزلوک سبھا میں  اجلاس کے دوران دہلی نیشنل کیپیٹل ٹیریٹری گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس اور اس سے متعلقہ بل پیش کیا گیا تھا ،جس دوران حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کافی بحث وتکرار کا دور دیکھنے کو ملا،لیکن حکمراں جماعت کی اکثریت ہونے کی وجہ سے بل کو منظور کرلیا گیا تھا۔،

اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے پی ٹی آئی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا، "انہوں (بی جے پی حکومت) نے کئی فرضی انکاؤنٹر کیے ہیں۔ اب لوگ 2024 میں بی جے پی حکومت کا انکاؤنٹر کریں گے۔"

درخواست میں کہا گیا ہے کہ راہل گاندھی کے اس بیان نے عام لوگوں کے ذہنوں میں کنفیوژن پیدا کر دی ہے کہ آئندہ انتخابات قومی اتحاد (این ڈی اے) اور  انڈیا کے درمیان لڑے جائیں گے۔ عدالت کو بتایا گیا ہے کہ درخواست گزار نے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کو بھی شکایت کی تھی، لیکن ای سی آئی نے اب تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔

منگل کو دہلی سروس بل کے دوران جس طرح کا ہنگامہ ہوا، ایک بات بھی سننے کی اجازت نہیں دی گئی، ایسے ایوان نہیں چل سکتا۔ اوم برلاآج  لوک سبھا نہیں گئے۔ مختلف سیاسی جماعتوں کو سخت وارننگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اس وقت تک اندر نہیں جاؤں گا جب تک آپ ایوان کو ٹھیک سے نہیں چلنے دیں گے۔

ہماری ایک سینئر ممبر رجنی پاٹل  ہیں جن کو ایک سیشن میں برخاست کیا گیا تھا ،اب دوسرا سیشن چل رہا ہے لیکن ابھی تک ان کی برخاستگی ختم نہیں ہوئی ہے۔ یہ کیسی جمہوریت ہے ، یہ تو آمریت ہے اور میں کہوں گا کہ یہ ہٹلر شاہی ہے۔

منی پور تشدد پر پارلیمنٹ میں جاری تعطل کے درمیان کانگریس نے بدھ 26 جولائی کو لوک سبھا میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی تھی، جسے ایوان میں بحث کے لیے منظور کر لیا گیا تھا۔

لالو یادو  نے مزید کہا کہ بہار میں آر جے ڈی ،جے ڈی یو اور کانگریس مل کر حکومت چلا رہی ہیں۔ الیکشن میں ایک امیدوار کا مقابلہ ایک امیدوار سے ہوگا۔ مقابلہ انڈیا بمقابلہ این ڈی اے ہوگا۔ ہم اپنے اختلافات بھول جائیں گے، اسی لیے میں دہلی جا رہا ہوں۔