دہلی سروس بل کو لوک سبھا میں منظور کئے جانے کے بعد اب راجیہ سبھا میں پیش کرنے کی تیاری چل رہی ہے۔ اس سلسلے میں ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں راجیہ سبھا نے کاروائی کی تفصیلات بتاتے ہوئے یہ جانکاری دی ہے کہ کل یعنی پیر کے دن وزیرداخلہ امت شاہ دہلی سروس بل کو ایوان کی کاروائی میں پیش کریں گے ۔ یاد رہے کہ اس بل کو لوک سبھا سے پہلے ہی منظوری مل چکی ہے ۔ لوک سبھا سے منظوری ملنے کے بعد اب راجیہ سبھا میں اس کو منظور کرانے کی پوری تیاری ہے۔ اپوزیشن خیمہ بھی پوری طرح سے تیار ہے اور حکمراں اتحاد بھی۔ ایسے میں پیر کے دن راجیہ سبھا کی کاروائی کافی دلچسپ ہونے والی ہے چونکہ یہاں نمبر کا کھیل ہے اور اس نمبر گیم میں کچھ حد تک این ڈی اے اتحاد بھاری نظر آرہا ہے جس کی وجہ سے غالب امکان ہے کہ راجیہ سبھا میں بھی اس بل کو منظور کرلیا جائے۔
केंद्रीय गृह मंत्री अमित शाह कल, 7 अगस्त को राज्यसभा में राष्ट्रीय राजधानी क्षेत्र दिल्ली सरकार (संशोधन) विधेयक, 2023 पेश करेंगे।
यह विधेयक लोकसभा से पहले ही पारित हो चुका है। pic.twitter.com/wNXUucfvYm
— ANI_HindiNews (@AHindinews) August 6, 2023
گزشتہ روزلوک سبھا میں اجلاس کے دوران دہلی نیشنل کیپیٹل ٹیریٹری گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس اور اس سے متعلقہ بل پیش کیا گیا تھا ،جس دوران حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کافی بحث وتکرار کا دور دیکھنے کو ملا،لیکن حکمراں جماعت کی اکثریت ہونے کی وجہ سے بل کو منظور کرلیا گیا تھا۔،حالانکہ اروند کجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی (اے اے پی) دہلی میں بیوروکریٹس کی پوسٹنگ اور ٹرانسفر سے متعلق آرڈیننس کی مخالفت کر رہی ہے، جسے مرکزی حکومت نے مئی میں جاری کیا تھا۔
عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کے موضوع کو آرڈیننس کے ذریعے کیسے منظور کیا جا سکتا ہے؟ پارٹی دہلی کے دو کروڑ عوام کے حقوق کو کچلنے اور کیجریوال حکومت کو چلنے نہ دینے کی سخت مخالفت کرے گی۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال، جو اب اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ کا حصہ بن چکے ہیں، نے آرڈیننس کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کیا۔کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیاں بھی آرڈیننس کے خلاف میدان میں آچکی ہیں۔ لیکن پھر بھی لوک سبھا میں اپوزیشن کو کامیابی نہیں ملی ہے۔ اب راجیہ سبھا کی باری ہے۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن کتنا مضبوط ہے ، اس بل پر بحث اور ووٹنگ سے ہی ثابت ہوجائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔