Bharat Express

Delhi Service Bill

عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے 2024 کے انتخابات کے لیے اپنا ایجنڈا طے کر لیا ہے۔ انہوں نے آج دہلی اسمبلی میں اعلان کیا کہ اگلے لوک سبھا انتخابات دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کے مسئلہ پر لڑے جائیں گے۔

مانسون اجلاس  میں کل 17 نشستیں ہوئیں ۔اس دوران لوک سبھا میں کل 20 بل پیش کئے گئے ، جبکہ راجیہ سبھا میں 5 بل پیش کئے گئے ۔اور 22 بل لوک سبھا میں منظور ہوئے ،جبکہ راجیہ سبھا میں 25 بل راجیہ سبھا میں منظور ہوا۔23 بل ایسے رہے جو دونوں ایوان سے منظور ہوئے۔

راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 131 ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں 102 ووٹ پڑے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے ایوان بالا میں سات گھنٹے سے زیادہ تک جاری رہنے والی بحث کے بعد جواب دیا۔

سی ایم کجریوال نے کہا کہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں کہا کہ ہمارے پاس قانون پاس کرنے کی طاقت ہے۔ آپ کو عوام کے لیے کام کرنے کی طاقت دی گئی  ہے، ان کے حقوق چھیننے کی نہیں۔وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ میں جو کچھ بھی کرتا ہوں اس میں دہلی کے لوگ میرا ساتھ دیتے ہیں۔

بحث مکمل ہونے کے بعد جب ووٹنگ کی شروعات ہوئی تو ایوان میں لگی ووٹنگ مشین نے جواب دے دیا۔ مشین میں تکنیکی خرابی پیش آنے سے مشین کے بجائے پرچہ کے ذریعے ووٹنگ کرائی گئی جس میں اکثریت نے بل کی حمایت میں ووٹ کیا ۔ جس کی وجہ سے یہ بل راجیہ سبھا میں بھی منظور کرلیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے اور اس پر ایوان میں بل نہیں آسکتا۔ سپریم کورٹ کے سامنے جو چیز زیر التوا ہے وہ آرڈیننس کی درستگی ہے، اور دو سوالات آئینی بنچ کو بھیجے گئے ہیں اور ان کا ایوان میں ہونے والی بحث سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

راجیہ سبھا میں عددی طاقت نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے حق میں ہے۔ بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) اور یووجن شرمک ریتھو کانگریس پارٹی (وائی ایس آر سی پی) نے بل پر حکومت کی حمایت کا وعدہ کیا ہے۔ 238 رکنی ایوان بالا میں این ڈی اے کے 100 سے زیادہ ارکان پارلیمنٹ ہیں۔ کچھ آزاد اور نامزد ارکان پارلیمنٹ بھی بل کی حمایت کر سکتے ہیں۔

لوک سبھا میں بی جے ڈی اور وائی ایس آر کانگریس نے بل کی حمایت کی ہے۔ ایسے میں ان دونوں پارٹیوں کے راجیہ سبھا میں 9-9 ممبران پارلیمنٹ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ بھی مانا جا رہا ہے کہ ان پارٹیوں کی حمایت کے بعد بی جے پی نے اب برتری حاصل کر لی ہے۔

گزشتہ روزلوک سبھا میں  اجلاس کے دوران دہلی نیشنل کیپیٹل ٹیریٹری گورنمنٹ ترمیمی آرڈیننس اور اس سے متعلقہ بل پیش کیا گیا تھا ،جس دوران حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کافی بحث وتکرار کا دور دیکھنے کو ملا،لیکن حکمراں جماعت کی اکثریت ہونے کی وجہ سے بل کو منظور کرلیا گیا تھا۔،

منگل کو دہلی سروس بل کے دوران جس طرح کا ہنگامہ ہوا، ایک بات بھی سننے کی اجازت نہیں دی گئی، ایسے ایوان نہیں چل سکتا۔ اوم برلاآج  لوک سبھا نہیں گئے۔ مختلف سیاسی جماعتوں کو سخت وارننگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اس وقت تک اندر نہیں جاؤں گا جب تک آپ ایوان کو ٹھیک سے نہیں چلنے دیں گے۔