راجیہ سبھا میں مودی حکومت کا امتحان، وزیر داخلہ امت شاہ پیش کریں گے بل، AAP کانگریس نے جاری کیا وہپ
Delhi Service Bill: لوک سبھا میں دہلی سروس بل پاس ہونے کے بعد اب راجیہ سبھا کی باری ہے۔ جہاں آج (7 اگست) مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ بل پیش کریں گے۔ راجیہ سبھا میں بل کو منظور کروانا حکومت کے سامنے ایک بڑا چیلنج ہے۔ کیونکہ حکمران جماعت اور اپوزیشن کی تعداد برابر ہے۔ ایسے میں بل کے مستقبل کا فیصلہ وہ جماعتیں کریں گی جنہوں نے ابھی تک اپنے کارڈ نہیں کھولے ہیں۔ ساتھ ہی بی جے ڈی اور وائی ایس آر نے بی جے پی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اس سے پہلے 3 اگست کو مودی حکومت نے اسے اکثریت سے منظور کیا تھا۔ دوسری جانب عام آدمی پارٹی اور کانگریس نے اپنے ارکان اسمبلی کو وہپ جاری کرتے ہوئے سبھی کو ایوان میں موجود رہنے کی ہدایت دی ہے۔
اس طرح حاصل ہوسکتی ہے بی جے پی کو بالادستی
راجیہ سبھا میں تعداد کی طاقت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، این ڈی اے کے پاس 100 ممبران پارلیمنٹ ہیں۔ اس کے علاوہ بی جے ڈی اور وائی ایس آر نے بھی حمایت کی ہے۔ اس صورت میں تعداد 118 ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ راجیہ سبھا کے پانچ نامزد ارکان اور 3 آزاد ہیں۔ اگر یہ سب حکومت کے حق میں ووٹ دیتے ہیں تو بی جے پی کو بالادستی حاصل ہوگی۔
BJD-YSR نے کی حمایت
لوک سبھا میں بی جے ڈی اور وائی ایس آر کانگریس نے بل کی حمایت کی ہے۔ ایسے میں ان دونوں پارٹیوں کے راجیہ سبھا میں 9-9 ممبران پارلیمنٹ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ بھی مانا جا رہا ہے کہ ان پارٹیوں کی حمایت کے بعد بی جے پی نے اب برتری حاصل کر لی ہے۔ راجیہ سبھا میں کئی پارٹیاں ہیں، جن پر سب کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ یہ جماعتیں کس کے ساتھ جاتی ہیں۔ یہ پارٹیاں بی ایس پی، جے ڈی ایس اور ٹی ڈی پی ہیں۔ راجیہ سبھا میں ان کے 1-1 ایم پی ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ مایاوتی کی بی ایس پی ایوان سے واک آؤٹ کر سکتی ہے۔ دوسری جانب کانگریس کے سابق ایم پی سندیپ دکشٹ نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی سروس بل کی مخالفت نہیں کرنی چاہئے۔
-بھارت ایکسپریس