کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش۔ فائل فوٹو
نئی دہلی: کانگریس نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کیے جانے کے بعد پیر کے روز الزام لگایا کہ حزب اختلاف کے اتحاد ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس’ (انڈیا) میں شامل پارٹیاں منی پور کے مسئلے پر بحث اور وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کے مطالبے پر اٹل ہیں، جب کہ حکومت اور وزیر اعظم اس موضوع پر جواب دینے سے بھاگ رہے ہیں۔
‘وزیر اعظم کے بیان کے بعد ہونی چاہیے بحث’
کانگریس پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ٹویٹ کیا، ” ‘انڈیا’ اتحاد میں شامل پارٹیاں آج دو پہر اپنے موقف پر ڈٹے رہے کہ وزیر اعظم کو گزشتہ 90 دنوں میں منی پور میں جو کچھ ہوا اس پر ایوان میں بیان دینا چاہیے، لیکن انہوں نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔” وزیر اعظم کے بیان کے بعد بحث ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ‘انڈیا’ اتحاد میں شامل پارٹیاں رول 267 کے تحت ایسا چاہتے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ اٹھائے گئے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے بحث ختم ہونے تک ایوان کے دیگر تمام کاموں کو منسوخ کر دیا جاتا ہے۔
The INDIA parties stuck to their position in the Rajya Sabha this afternoon.
1. PM must make a statement in the House on what has happened in Manipur over the past 90 days on which he has maintained an eloquent silence.
2. Thereafter there should be a debate and discussion…
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) July 31, 2023
ہنگامہ آرائی کے باعث پارلیمنٹ کی کارروائی میں خلل
رمیش نے الزام لگایا، ”اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ اتحاد میں شامل پارٹیاں منی پور پر بحث سے نہیں بھاگ رہے ہیں۔ درحقیقت وزیر اعظم ہی راجیہ سبھا میں بیان دینے سے بھاگ رہے ہیں۔ اپوزیشن پارٹیاں مانسون اجلاس کے پہلے دن سے ہی منی پور میں نسلی تشدد کے معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی سے پارلیمنٹ میں بیان دینے اور بحث کرانے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ اس معاملے پر ہنگامہ آرائی کے باعث دونوں ایوانوں کی کارروائی میں خلل پڑا ہے۔
منی پور تشدد پر پارلیمنٹ میں جاری تعطل کے درمیان کانگریس نے بدھ 26 جولائی کو لوک سبھا میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی تھی، جسے ایوان میں بحث کے لیے منظور کر لیا گیا تھا۔ اس دن لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا تھا کہ وہ تمام پارٹیوں کے لیڈران سے بات کرنے کے بعد اس تجویز پر بحث کی تاریخ طے کریں گے۔
بھارت ایکسپریس۔