راجیہ سبھا میں منی پور پر بحث کیلئے مسلسل جاری ہنگامے کے بیچ ایک بار پھر کاروائی التوا کے شکار ہوگئی ۔ کانگریس اور دیگر اپوزیشن کے رہنماوں نے کاروائی ملتوی ہونے کے بعد پارلیمنٹ کے باہر پریس کانفرنس کرکے اپنی بات رکھی اور کہا کہ چونکہ ہمیں ایوان میں بولنے نہیں دیا جارہا ہے ،اس لئے ہم باہر پریس کانفرنس کررہے ہیں ۔ راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما ملک ارجن کھڑگے نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں سرکار ہمیں بولنے نہیں دے رہی ہے۔ ہم مسلسل اصول 267 کے تحت منی پور کا معاملہ اٹھا رہے ہیں ۔ منی پور کوئی چھوٹی موٹی واردات نہیں ہے ۔ یہ بہت بڑا سانحہ ہے ، اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ وزیراعظم اس پر ایوان میں آکر بیان دیں ۔ لیکن پی ایم مودی ایوان میں آکر بات کرنے کو تیار نہیں ہیں ۔ وہ انتخابی مہم میں لگے ہوئے ہیں ۔ الگ الگ ریاستوں میں جارہے ہیں ۔
राज्यसभा में सरकार हमें बोलने नहीं दे रही। हम लगातार नियम 267 के तहत मणिपुर का मामला उठा रहे हैं। मणिपुर कोई छोटी-मोटी घटना नहीं है, यह बहुत बड़ी घटना है।
हम चाहते हैं प्रधानमंत्री इस पर आकर सदन में बयान दें, लेकिन प्रधानमंत्री सदन में आकर बात करने को तैयार नहीं हैं।
वो… pic.twitter.com/5VtuGR23WO
— Congress (@INCIndia) August 1, 2023
کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ آج ہم کو دھمکایا جارہا ہے۔ ہمیں کہا جارہا ہے کہ اگر آپ بار بار کھڑے ہوں گے تو آپ کو سبق سکھایا جائے گا۔ یہ سب چیئر مین کے منہ سے موجودہ حکومت کہوا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ایک سینئر ممبر رجنی پاٹل ہیں جن کو ایک سیشن میں برخاست کیا گیا تھا ،اب دوسرا سیشن چل رہا ہے لیکن ابھی تک ان کی برخاستگی ختم نہیں ہوئی ہے۔ یہ کیسی جمہوریت ہے ، یہ تو آمریت ہے اور میں کہوں گا کہ یہ ہٹلر شاہی ہے۔
राज्यसभा सदस्य रजनी पाटिल जी को एक सेशन के लिए सस्पेंड कर दिया गया, लेकिन अभी तक उनका सस्पेंशन रिवोक नहीं किया।
संजय सिंह जी ने सवाल पूछा तो उन्हें सस्पेंड कर दिया।
विपक्ष के बोलने पर सत्ता पक्ष के लोग उठ कर चिल्लाते हैं और हमारा माइक बंद कर दिया जाता है।
ये लोकतंत्र नहीं… pic.twitter.com/5evdZKXoup
— Congress (@INCIndia) August 1, 2023
ملک ارجن کھڑگے نے مزید کہا کہ ایوان میں کوئی بات سننے کو تیار نہیں ہے، جب ہم اپنی بات رکھنے کیلئے کھڑے ہوتے ہیں تو دس سیکنڈ میں میرا مائک بند کردیا جاتا ہے۔ یہ اپوزیشن کو الگ نظر سے دیکھتے ہیں ۔ اور دوسری طرف یہ زبانی دعویٰ کرتے ہیں کہ پوزیشن اور اپوزیشن سبھی رہنما ہمارے لئے برابر ہیں ،لیکن یہ سب جھوٹ ہے۔ سنجے سنگھ نے بھی سوال اٹھایا تو ان کو بھی برخاست کردیا گیا ۔لیکن پھر بھی ہم ڈرنے والے نہیں ہیں ۔ انڈیا اتحاد ڈر کے بھاگنے کیلئے نہیں بنا ہے ۔ ہم ان کا مقابلہ کریں گے، ہمارے اوپر جتنے مظالم ڈھائے جارہے ہیں ہم سب کو عوامی اور ملکی مفاد میں برداشت کرنے کیلئے تیار ہیں ۔
بھارت ایکسپریس۔