Bharat Express

Manipur clashes

منی پور میں میتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان پچھلے سال شروع ہونے والا تشدد ختم ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہا ہے۔ اس تشدد میں اب تک 200 سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔

یہ پیغام دینے کے بعد کورین اچانک رونے لگے۔ اس کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔ اس کے بعد آنکھوں میں آنسو لیے کورین نے مزید کہا، 'مودی جی، براہ کرم ایک بار منی پور آکر دیکھیں۔ منی پور کو جلد از جلد امن کی ضرورت ہے۔

اسی طرح 3 مئی کو نسلی تصادم شروع ہونے کے بعد سے چوراچند پور ڈسٹرکٹ اسپتال کے مردہ خانے میں پڑی میتی کمیونٹی کے چار متاثرین کی لاشیں بھی ان کی آخری رسومات کے لیے ہوائی جہاز سے امپھال وادی لے جائی گئیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ منی پور میں جاری تشدد کے پھیلنے سے متعلق عرضیوں کے ایک بیچ کی سماعت کر رہی تھی۔اس سے قبل  عدالت  نے تشدد کی تحقیقات کے لیے جسٹس (ریٹائرڈ) گیتا متل کی سربراہی میں ایک آل ویمن عدالتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

منی پور سے جولائی سے لاپتہ دو طالب علموں کی لاشوں کی تصویریں پیر (25 ستمبر) کو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔ اس کے بعد امپھال میں واقع اسکولوں اور کالجوں کے طلباء نے احتجاجی ریلیاں نکالیں۔ اس پر قابو پانے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور 30 ​​سے ​​زائد طلبہ زخمی ہوگئے۔

سومیون کے مطابق، اغوا صبح 10 بجے کے قریب ہوا۔ گھر والوں کے ساتھ کھانا کھانے کے فوراً بعد کسی نے گھر کی گھنٹی بجائی، اور سرتو یہ جاننے کے لیے باہر گئے کہ  کون ہے، اس نے مزید کہا کہ ان کا آٹھ سالہ بیٹا بھی پیچھے دروازے تک گیا تھا۔میرا بیٹا، جو دروازے پر کھڑا تھا۔

رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں ہندوستان کے مستقل مشن نے ایک بیان میں کہا، "ہندوستان کا مستقل مشن اس خبر کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے کیونکہ یہ نہ صرف غیرضروری، مفروضہ اور گمراہ کن ہے بلکہ ایک دھوکہ بھی ہے۔

ہریانہ فساد پر سیاست بھی تیز ہوگئی ہے اور سیاسی بیان بازی بھی۔ اس بیچ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے تبصرہ کرتے ہوئے ایکس(ٹوئیٹر) پر لکھا ہے کہ  بی جے پی ، میڈیا اور ان کے ساتھ کھڑی ہوئی طاقتوں نے پورے ملک میں نفرت کا مٹی تیل(کیروسن) پھیلا دیا ہے۔ صرف محبت ہی ملک میں لگی اس آگ کو بجھا سکتی ہے۔

ہماری ایک سینئر ممبر رجنی پاٹل  ہیں جن کو ایک سیشن میں برخاست کیا گیا تھا ،اب دوسرا سیشن چل رہا ہے لیکن ابھی تک ان کی برخاستگی ختم نہیں ہوئی ہے۔ یہ کیسی جمہوریت ہے ، یہ تو آمریت ہے اور میں کہوں گا کہ یہ ہٹلر شاہی ہے۔

منی پور میں دو خواتین کو برہنہ پریڈ کرانے سے متعلق وائرل ویڈیو کے معاملے آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی جس دوران چیف جسٹس نے ایک ایسا بیان دیا جو اپنے آپ میں حیران کردینے والا ہے ۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے اس بات اعتراف کیا ہے کہ آج ملک کے اندر خواتین کے خلاف جرائم بہت تیزی سے بڑھ رہے ہیں ۔