Bharat Express

PIL against Opposition Alliance INDIA: اپوزیشن اتحاد”انڈیا‘‘ کے خلاف دہلی ہائیکورٹ میں عرضی داخل، کل ہوگی سماعت

درخواست میں کہا گیا ہے کہ راہل گاندھی کے اس بیان نے عام لوگوں کے ذہنوں میں کنفیوژن پیدا کر دی ہے کہ آئندہ انتخابات قومی اتحاد (این ڈی اے) اور  انڈیا کے درمیان لڑے جائیں گے۔ عدالت کو بتایا گیا ہے کہ درخواست گزار نے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کو بھی شکایت کی تھی، لیکن ای سی آئی نے اب تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔

PIL against Opposition Alliance INDIA: دہلی ہائی کورٹ میں آج مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی ہے۔ اس درخواست میں اپوزیشن جماعتوں کو اپنے اتحاد کے لیے انڈیا (انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس) کا استعمال کرنے سے روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔درخواست جمعہ کو چیف جسٹس ستیش چندر شرما اور جسٹس سنجیو نرولا کی بنچ کے سامنے سماعت کے لیے درج ہے۔ یعنی جمعہ (4 اگست) کو اس معاملے میں سماعت ہو سکتی ہے۔ یہ درخواست ایک کارکن گریش بھردواج نے ایڈوکیٹ ویبھو سنگھ کے ذریعے دائر کی ہے۔

دراصل 17 اور 18 جولائی کو بنگلورو میں 26 اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ ہوئی تھی۔ 18 جولائی کو اجلاس ختم ہونے کے بعد کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے بتایا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کا نام انڈیا رکھا گیا ہے۔ ان جماعتوں نے کہا ہے کہ وہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیر قیادت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے خلاف مل کر لڑیں گی۔

درخواست میں کیا کہا گیا ہے؟

بھاردواج نے اپنی درخواست میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے بیانات کا حوالہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان لیڈروں نے اپنے اتحاد کا نام ہمارے ملک کے نام کے طور پر پیش کیا ہے اور یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے کہ این ڈی اے/بی جے پی اور وزیر اعظم مودی اپنے ہی ملک کے ساتھ متصادم ہیں۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ راہل گاندھی کے اس بیان نے عام لوگوں کے ذہنوں میں کنفیوژن پیدا کر دی ہے کہ آئندہ انتخابات قومی اتحاد (این ڈی اے) اور  انڈیا کے درمیان لڑے جائیں گے۔ عدالت کو بتایا گیا ہے کہ درخواست گزار نے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کو بھی شکایت کی تھی، لیکن ای سی آئی نے اب تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔

Also Read