Bharat Express

Himachal Pradesh

سی ایم سکھوندر سنگھ سکھو نے اس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ایک ٹویٹ میں، سی ایم نے کہا- شملہ سے افسوسناک خبر آئی ہے، جہاں سمر ہل میں "شیو مندر" شدید بارش کی وجہ سے منہدم ہو گیا۔

سابق چیف پارلیمانی سکریٹری اور وزیر زراعت چودھری چندر کمار کے بیٹے نیرج بھارتی نے کہا تھا کہ چندر کمار دوسرے ایم ایل اے کو مشورہ دینے کے بجائے اپنے علاقے پر توجہ دیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اقتدار کی تبدیلی کے بعد بھی پرانے عہدیداروں کے ساتھ کام کیوں جاری ہے

ہماچل پردیش کے وزیر اعلی سکھ ویندرسکھو ان دنوں شملا کے بالائی علاقوں کے دورہ پر ہیں۔ یہاں سیب کا موسم عروج پر ہے اور گزشتہ دنوں ہوئی تیز بارش کے سبب علاقہ میں تباہی مچی تھی۔ عوام کو راحت پہنچانے کے لئے وزیر اعلی خود گراؤنڈ زیرو پر جاکر لوگوں سے ملاقات کر رہے ہیں

حادثے کے وقت ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لیے شملہ پولیس بھی موقع پر موجود تھی کہ اچانک تیز رفتار ٹرک سامنے آیا اور 4 گاڑیوں کو ٹکر مارتے ہوئے الٹ گیا۔ ڈرائیور نے ٹرک کے الٹنے سے پہلے دائیں موڑ لینے کی کوشش کی، لیکن اپنی تیز رفتاری کی وجہ سے وہ الٹ گیا۔

ہفتہ کو ہلکی سے درمیانی بارش  ہورہی ہے۔ آج  زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34 ڈگری اور کم سے کم درجہ حرارت 26 ڈگری رہ سکتا ہے۔

دہلی سے متصل نوئیڈا میں بدھ کی صبح موسلا دھار بارش ہو رہی ہے۔ لوگوں کوامس بھری  گرمی سے راحت تو ملی۔  بارش کے باعث جگہ جگہ  سڑکوں پر پانی بھرا ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے ٹریفک جام کے مناظر ہر طرف دیکھائی دے رہے ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ہفتہ 22جون کو مغربی بنگال، جھارکھنڈ، اڈیشہ، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، راجستھان، پنجاب، جموں و کشمیر، لداخ، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، گجرات، آندھرا پردیش، تلنگانہ، کرناٹک، کیرالہ کے مختلف حصوں میں طوفانی بارش کا امکان ہے۔

ملک کا ایک بڑا حصہ ہی نہیں، ہندوستان کی راجدھانی اور دنیا کے سب سے سمارٹ اور جدید شہروں میں سے ایک دہلی بھی قدرت کی اس تباہی سے بچ نہیں پائی ہے۔ کناروں کو ختم کررہی جمنا ندی نے دہلی والوں کی راتوں کی نیندیں اڑا دی ہیں۔

دہلی حکومت کے ایک وزیر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ دہلی حکومت ہائی الرٹ پر ہے۔ جیسے ہی جمنا ندی 206 میٹر کی سطح کو عبور کرے گی، ہم دریا کے ساتھ انخلاء شروع کر دیں گے۔

بے شک جمہوریت میں عوامی مینڈیٹ سے منتخب ہوئی حکومت کا یہ خصوصی اختیار ہوتا ہے کہ وہ عوام کو کیا اور کیسی سہولیات دے، لیکن معیشت کے ماہرین اسے ملک اور ریاست کی معاشی صورتحال کے لئے سنگین وارننگ بتا رہے ہیں۔