Bharat Express

Himachal Pradesh: ہماچل میں لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں شیو مندر، عقیدت مند دبے، 20 سے زائد کو بچا لیا گیا، 9 ہلاک

سی ایم سکھوندر سنگھ سکھو نے اس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ایک ٹویٹ میں، سی ایم نے کہا- شملہ سے افسوسناک خبر آئی ہے، جہاں سمر ہل میں “شیو مندر” شدید بارش کی وجہ سے منہدم ہو گیا۔

علامتی تصویر

Himachal Pradesh: مانسون ہماچل پردیش میں تباہی مچا رہا ہے۔ ریاست میں مسلسل بارش کی وجہ سے عام زندگی بری طرح سے درہم برہم ہو کر رہ گئی ہے۔ ہماچل پردیش کی راجدھانی شملہ میں سمر ہل کے شیو مندر میں صبح 7:02 پر مٹی کا تودہ گر گیا۔ یہاں ساون کے آخری پیر کو بھکت بھگوان شیو کی پوجا کر رہے تھے۔ پھر اچانک مٹی کا تودہ گرا اور مندر بہہ گیا۔ معلومات کے مطابق اس تودے کی زد میں 20 سے زائد عقیدت مند آچکے ہیں۔ انہیں بچانے کا کام جاری ہے۔

لال کوٹھی میں گرے کچے مکانات

اس کے علاوہ پھاگلی وارڈ کی لال کوٹھی میں مٹی کے تودے گرنے سے 15 کچے ڈھارے بہہ گئے۔ یہاں بھی 30 سے ​​زائد افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ آئی ٹی بی پی کے اہلکار موقع پر ریسکیو آپریشن کر رہے ہیں۔ شہر بھر میں صورتحال انتہائی خراب ہے۔ مسلسل بارش نے حکومت اور انتظامیہ کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔

عوامی زندگی درہم برہم

ہماچل پردیش کے دارالحکومت شملہ میں سڑکیں بند پڑی ہیں۔ گھروں میں نہ بجلی ہے نہ پانی۔ مسلسل بارش کی وجہ سے ریسکیو آپریشن چلانے میں کافی مشکلات کا سامنا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے عوام سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ضروری نہ ہونے پر سفر نہ کرنے کو کہا گیا ہے۔ شملہ جانے والی تمام سڑکیں بند ہیں۔ اس کے علاوہ شہر کی تمام سڑکیں بھی بند ہیں۔ موسمیات کے مرکز شملہ نے بھی ریاست بھر کے کئی اضلاع میں بھاری بارش کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- X Removed BJP Leader’s Blue Tick: پی ایم مودی کی اپیل پر، بی جے پی لیڈروں نے ‘X’ پر ڈی پی بدلی، ترنگے کی تصویر لگتے ہی بلو ٹک غائب

سی ایم سکھوندر سنگھ سکھو نے اس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ایک ٹویٹ میں، سی ایم نے کہا- شملہ سے افسوسناک خبر آئی ہے، جہاں سمر ہل میں “شیو مندر” شدید بارش کی وجہ سے منہدم ہو گیا۔ اب تک نو لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ مقامی انتظامیہ ملبہ ہٹانے کے لیے تندہی سے کام کر رہی ہے تاکہ ان لوگوں کو نکالا جا سکے جو اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read