Bharat Express

Himachal Pradesh

دہلی حکومت کے ایک وزیر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ دہلی حکومت ہائی الرٹ پر ہے۔ جیسے ہی جمنا ندی 206 میٹر کی سطح کو عبور کرے گی، ہم دریا کے ساتھ انخلاء شروع کر دیں گے۔

بے شک جمہوریت میں عوامی مینڈیٹ سے منتخب ہوئی حکومت کا یہ خصوصی اختیار ہوتا ہے کہ وہ عوام کو کیا اور کیسی سہولیات دے، لیکن معیشت کے ماہرین اسے ملک اور ریاست کی معاشی صورتحال کے لئے سنگین وارننگ بتا رہے ہیں۔

اس بار ہماچل پردیش میں مانسون کی انٹری 20 جون کو ہونے کا امکان ہے۔ اسی کے ساتھ آئندہ چار دنوں میں موسم صاف رہنے کی امید ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، آئندہ 40 گھنٹے میں ریاست کے کچھ حصوں میں بارش ہوسکتی ہے۔

بلجیت کور کی جانب سے ہنگامی سگنل دیا گیا ہے جس کے مطابق ریسکیو آپریشن کیا جا رہا ہے۔ اس کا جی پی ایس لوکیشن 7 ہزار 300 فٹ کی بلندی پر پایا گیا ہے۔ اس نے پیر کی شام 5.15 بجے دو شیرپا گائیڈ کے ساتھ ماؤنٹ اناپورنا کو فتح کیا ہے۔

انہیں 12 مارچ 2008 کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے جج کے طور پر ترقی دی گئی۔ اس کے بعد انہیں راجستھان ہائی کورٹ بھیجا گیا جہاں انہوں نے 11 اپریل 2016 کو عہدہ سنبھالا۔

ہماچل پردیش(Himachal Pradesh) کے وزیر اعلیٰ کو لے کر بڑی خبر آئی ہے۔ ہماچل پردیش کےنومنتخب  وزیراعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو(Sukhvinder Singh Sukhu) کورونا پازیٹو پایا گیا ہے۔ گزشتہ کچھ دنوں سےا ن کی صحت ٹھیک نہیں لگ رہی تھی۔جس کے سسب انہوں نے اپنا کورونا ٹیسٹ کرایا تھا ۔ان کی ٹسٹ رپورٹ کورونا پازیٹو آئی …

ہماچل میں نئی ​​حکومت کی حلف برداری کی تقریب کے لیے تاریخی رج میدان کو ایک بار پھر سجایا گیا ہے۔ سکھوندر سنگھ سکھو دوپہر 1.30 بجے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیں گے۔ ساتھ ہی مکیش اگنی ہوتری نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیں گے۔ اس سے پہلے ہماچل میں نائب وزیر اعلیٰ کا رواج نہیں تھا۔

نامزد وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو کی اہلیہ کملیش ٹھاکر نے لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر کامیابی کے پیچھے جدوجہد ہوتی ہے۔ جس طرح ہم پہلے بھی عوام کے ساتھ تھے اسی طرح جاری رکھیں گے۔

Himachal News: مارچ 26، 1964 کو ہمیر پور ضلع کی نادون تحصیل کے سیرا گاؤں میں پیدا ہوئے، سکھوندر سنگھ سکھو کے والد رسل سنگھ ہماچل روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن شملہ میں ڈرائیور تھے۔ ماتا سنسار دی ایک گھریلو خاتون ہیں۔

ہماچل پردیش (Himachal) میں کانگریس کو 10 سیٹوں پر بی جے پی سے صرف 12036 ووٹ زیادہ ملے ہیں۔ اور ان ووٹوں نے ہماچل کی سیاسی تصویر بدل دی۔ اس بار اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو 25 سیٹیں ملی ہیں جبکہ کانگریس کو 40 سیٹیں ملی ہیں۔