کوہ پیما بلجیت کور موت کے منہ سے واپس، 7 ہزار فٹ کی بلندی سے بھیجا ایمرجنسی سگنل
Baljeet Kaur Mountaineer: ہماچل پردیش کی کوہ پیما بلجیت کور کے بارے میں بڑی معلومات سامنے آئی ہیں۔ وہ نیپال میں پہاڑ کی چوٹی سے اترتے ہوئے ماؤنٹ اناپورنا سے لاپتہ ہو گئیں۔ تاہم اب ان کے زندہ رہنے کی معلومات منظر عام پر آگئی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اس نے اپنی بقا کے ہنگامی اشارے بھیجے ہیں۔ جس کے بعد اس کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ ایورسٹ ٹوڈے نے ٹویٹ کرکے اطلاع دی ہے کہ ہندوستانی کوہ پیما بلجیت کور 7300 میٹر کی بلندی سے زندہ پائی گئی ہیں۔
پائنیر ایڈونچر کے صدر پاسانگ شیرپا نے کہا ہے کہ ”فضائی تلاش کی ٹیم نے بلجیت کور کو تلاش کیا ہے۔ بلجیت کور نے اضافی آکسیجن کے استعمال کے بغیر دنیا کی دسویں بلند ترین چوٹی کو سر کیا۔ واپس اترتے وقت بلجیت کور کیمپ 4 کی طرف آتے ہوئے لاپتہ ہوگئی۔
7 ہزار فٹ کی بلندی پر ریسکیو آپریشن جاری
بلجیت کور کی جانب سے ہنگامی سگنل دیا گیا ہے جس کے مطابق ریسکیو آپریشن کیا جا رہا ہے۔ اس کا جی پی ایس لوکیشن 7 ہزار 300 فٹ کی بلندی پر پایا گیا ہے۔ اس نے پیر کی شام 5.15 بجے دو شیرپا گائیڈ کے ساتھ ماؤنٹ اناپورنا کو فتح کیا ہے۔ بلجیت کور کو تلاش کرنے کے لیے منتظمین کی جانب سے تین ہیلی کاپٹر تعینات کیے گئے ہیں۔
भारत की बेटी पर्वतारोही बलजीत कौर के नेपाल स्थित माउंट अन्नपूर्णा पर जिंदा होने की जानकारी मिली है. काफी वक्त से लापता बलजीत ने इमरजेंसी सिग्नल भेजे हैं, जिसके बाद से रेस्क्यू ऑपरेशन जारी है. सिग्नल के मुताबिक उनकी GPS लोकेशन 7 हजार 335 मीटर पर पाई गई है.#BaljeetKaur #Nepal… pic.twitter.com/DpcLLRkTd5
— Bharat Express (@BhaaratExpress) April 18, 2023
امید ہے کہ بلجیت کور بحفاظت واپس لوٹ آئیں گی۔ بتادیں کہ اس سے قبل ان کی موت کی خبریں سامنے آرہی تھیں۔ جس کی منتظمین نے تردید کی ہے۔ منتظمین کے مطابق، کوہ پیما بلجیت کور ابھی تک لاپتہ ہے اور اس کا اشارہ 7,375 میٹر کی بلندی پر پایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Chat-GPT کا نیا اوتار Visual-GPT
کون ہے بلجیت کور؟
بلجیت کور ایک کوہ پیما ہیں اور ہماچل پردیش کے سولن ضلع کی رہنے والی ہیں۔ وہ ایک عام گھرانے سے تعلق رکھتی ہے۔ سال 2003 میں، ان کے والد HRTC ڈرائیور کے طور پر ریٹائر ہوئے۔ بلجیت اب گھر پر کھیتی باڑی کرتی ہے۔ بلجیت کور کی والدہ ایک گھریلو خاتون ہیں اور انہیں کوہ پیمائی میں آگے بڑھنے کے لیے اپنے والدین سے بھرپور تعاون حاصل ہے۔ انہوں نے بغیر کسی اضافی آکسیجن کے 8000 فٹ کی بلندی پر چوٹی کو فتح کرنے کا حیرت انگیز کارنامہ انجام دیا ہے۔ اضافی آکسیجن کے بغیر یہ کام کرنا ناممکن سمجھا جاتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس