Bharat Express

Hemant Soren

، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بدھ (31 جنوری) کو ہیمنت سورین کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ اس کے بعد انہیں ای ڈی کے دفتر لے جایا گیا۔ استعفیٰ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ جو بھی مودی جی کے ساتھ نہیں جائے گا وہ جیل جائے گا

جھارکھنڈ میں بڑا سیاسی الٹ پھیر ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے چونکہ موجودہ وزیراعلیٰ ہمنت سورین نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور اب ان کی جگہ چمپئی سورین کو  قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کرلیا گیا ہے یعنی اب وہ جھارکھنڈ کے نئے وزیراعلیٰ ہوں گے۔

رانچی میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے ارد گرد پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ایم ایل اے کے ٹوٹنے کے خدشے کے پیش نظر انہیں کسی اور جگہ منتقل کیا جا سکتا ہے۔

ہیمنت سورین سے پوچھ گچھ سے پہلے یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ ان کی اہلیہ کلپنا سورین جھارکھنڈ کی وزیر اعلیٰ ہو سکتی ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ای ڈی انہیں گرفتار کر سکتی ہے۔

بہار کے بعد جھارکھنڈ میں بھی سیاسی درجہ حرارت بڑھ رہا ہے۔ ای ڈی نے جھارکھنڈ کے وزیر اعلی ہیمنت سورین کے خلاف سمن جاری کیا ہے۔

پیر سے لاپتہ جھارکھنڈ کے وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کے بارے میں جانکاری مل گئی ہے۔ وہ دہلی میں غائب ہوئے تھے اور رانچی میں ملے ہیں۔ یہاں انہوں نے پارٹی اراکین اسمبلی کے ساتھ میٹنگ کی۔

جھارکھنڈ مکتی مورچہ نے ای ڈی کی کارروائی کو ہیمنت سورین کو بدنام کرنے کی منصوبہ بند سازش قرار دیا۔ دوسری جانب بی جے پی نے کہا کہ سی ایم سورین گرفتاری کے خوف سے 18 گھنٹے سے مفرور ہیں۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اس سمن میں جھارکھنڈ کے وزیر اعلی ہیمنت سورین سے کہا ہے کہ وہ مبینہ زمین اسکام سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ گچھ کے لیے 29 یا 31 جنوری کی تاریخ دیں۔

: جھارکھنڈ میں وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے متعلق خبریں مسلسل آ رہی ہیں۔ اب پھر سی ایم او کا ایک ملازم مہر بند لفافے کے ساتھ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے دفتر پہنچا ہے۔

سشیل مودی نے مزید کہا کہ مودی نے کہا کہ ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) بدعنوانی کے ٹھوس ثبوت ملنے کے بعد ہی کسی کے خلاف تحقیقات اور انکوائری جیسی کارروائی کرتی ہے۔ ٹی ایم سی، آر جے ڈی، جے ایم ایم، کانگریس یا عام آدمی پارٹی کے بدعنوانی کے ملزم لیڈر اپنے حامیوں کے ہجوم کے حملوں کو بھڑکا کر مرکزی ایجنسیوں کی تحقیقات سے بچ نہیں سکتے۔