Bharat Express

Hemant Soren

فلور ٹیسٹ میں کامیابی کے بعد کانگریس نے کہا، "جھارکھنڈ نے ڈکٹیٹر کا گھمنڈ توڑ دیا ہے۔ ہندوستان جیت گیا ہے، عوام کی جیت ہوئی ہے۔ انڈیا اتحاد حکومت نے آج اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ پاس کیا ہے۔"

بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے چمپئی سورین نے کہا کہ ہیمنت سورین کا منصوبہ ہر گھر میں نظر آتا ہے۔ تم لوگوں کے دلوں میں جلے ہوئے چراغ کو نہیں بجھا سکتے۔

حکومت کی سیکورٹی کے لیے حکمراں ایم ایل اے کو حیدرآباد بھیجا گیا تھا۔ وزیر مملکت عالمگیر عالم نے آج شام حیدرآباد سے واپسی پر اخباری نمائندوں سے کہا، "ہمارے ایم ایل اے متحد ہیں... ہمیں 48 سے 50 ایم ایل ایز کی حمایت حاصل ہے۔"

سورین کو بدھ کی رات وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ای ڈی نے ہیمنت سورین کو بدھ کے روز مبینہ زمین دھوکہ دہی کیس سے متعلق منی لانڈرنگ کے الزام میں سات گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا تھا۔

ہیمنت سورین کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل کپل سبل نے سپریم کورٹ سے کہا تھا، "اس طرح کے معاملات میں اس عدالت کو پیغام بھیجنے کی ضرورت ہے۔ یہ ایک وزیر اعلیٰ سے متعلق معاملہ ہے

ایم ایل اے نے کہا کہ وہ جے ایم ایم (جھارکھنڈ مکتی مورچہ) سے تمام تعلقات توڑ دیں گے۔ اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ شیبو سورین کی قیادت میں اتنی جدوجہد کے بعد جھارکھنڈ کا قیام عمل میں آیا تھا، لیکن آج بھی نچلی سطح پر ان مسائل کا کوئی حل نہیں نکلا ہے اور لوگ اب مجھے غدار کہہ رہے ہیں۔

آج دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے سی ایم اروند کیجریوال کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے کچھ دلائل کی سماعت کی۔ کیجریوال پر الزام ہے کہ انہوں نے شراب کی پالیسی کی وجہ سے شراب کے کچھ تاجروں کو ناجائز فائدہ پہنچایا۔ اس کے لیے مبینہ طور پر رشوت لی گئی۔

جھارکھنڈ کے سابق وزیراعلیٰ اور جے ایم ایم رکن اسمبلی ہیمنت سورین 5 فروری کو اسمبلی میں ہونے جا رہے فلور ٹسٹ میں حصہ لے سکیں گے کیونکہ انہیں عدالت کی طرف سے اجازت مل گئی ہے۔

جھارکھنڈ میں ہیمنت سورین کی گرفتاری کے بعد سے ہی سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ چمپئی سورین نے وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لے لیا ہے، لیکن جے ایم ایم میں بغاوت ہونے لگی ہے۔

جھارکھنڈ میں گورنر سی پی رادھا کرشنن نے آج چمپائی سورین کو وزیر اعلی کے عہدے اور رازداری کا حلف دلایا۔ چمپائی جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) پارٹی میں ہیمنت سورین کے قریبی رہنما رہے ہیں۔ انہیں ہیمنت کابینہ میں دو بار وزیر بنایا گیا ہے۔