ہیمنت سورین کو سپریم کورٹ سے راحت نہیں ملی ہے۔
Hemant Soren: جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی عرضی پر آج سماعت ہوگی۔ سپریم کورٹ نے ہیمنت سورین کی عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کرتے ہوئے انہیں ہائی کورٹ جانے کی ہدایت دی تھی۔ سورین کو بدھ کی رات وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ای ڈی نے ہیمنت سورین کو بدھ کے روز مبینہ زمین دھوکہ دہی کیس سے متعلق منی لانڈرنگ کے الزام میں سات گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا تھا۔
رانچی کی خصوصی پی ایم ایل اے عدالت نے جمعہ کو زمین کے مبینہ دھوکہ دہی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار سورین کو پانچ دن کے لئے ای ڈی کی تحویل میں بھیج دیا تھا۔ دریں اثنا، راجیہ سبھا کے رکن اور سینئر وکیل کپل سبل نے اتوار کو الزام لگایا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو اس معاملے میں ‘ملوث’ کرنے کے لیے ‘من گھڑت’ ثبوت بنا رہا ہے جس میں انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔
رانچی کی ایک خصوصی عدالت نے ہفتہ کو جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو 5 فروری کو ریاستی اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ میں حصہ لینے کی اجازت دے دی۔ سورین نے عدالت کے سامنے دلیل دی کہ وہ اسمبلی کے رکن ہیں اور خصوصی اجلاس میں شرکت کا حق رکھتے ہیں۔
ہیمنت سورین کی پارٹی جے ایم ایم کے ایک ایم ایل اے نے آج کہا کہ ہیمنت سورین نے ان کے مشورے پر کان نہیں دھرے اور اس کی وجہ سے انہیں جیل جانا پڑا۔ موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے جے ایم ایم کے ایم ایل اے لوبن ہیمبروم نے کہا کہ مرکزی قانون، پنچایت (شیڈولڈ ایریاز میں توسیع) ایکٹ 1996، ابھی تک ریاست میں لاگو نہیں ہوا ہے۔
جب کہ ان میں سے پہلے دو قوانین کا مقصد قبائلیوں کے زمینی حقوق کا تحفظ کرنا ہے، پی ای ایس اے ایکٹ گرام سبھا کو قبائلیوں کو استحصال سے بچانے کا اختیار دیتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا، ’’گرام سبھا کے پاس اب کسی قسم کی طاقت نہیں ہے۔ اگر پیسا ایکٹ لاگو ہوتا ہے تو یہ زیادہ طاقتور ہوگا۔ جب ان میں سے کسی بھی ڈھال (قبائلیوں کے لیے) کو لاگو نہیں کیا گیا تو ہمیں یہ پلیٹ فارم ‘جھارکھنڈ بچاؤ مورچہ’ بنانے کے لیے پوری طرح مجبور ہونا پڑا۔
-بھارت ایکسپریس