Bharat Express

Jharkhand Politics: جھارکھنڈ میں جے ایم ایم اراکین اسمبلی میں بڑی پھوٹ، چمرا لنڈا کے بعد لوبن ہیمبرم بھی ناراض

جھارکھنڈ میں ہیمنت سورین کی گرفتاری کے بعد سے ہی سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ چمپئی سورین نے وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لے لیا ہے، لیکن جے ایم ایم میں بغاوت ہونے لگی ہے۔

چمپئی سورین کے حلف لینے کے بعد ہی جے ایم ایم میں بغاوت ہونے لگی ہے۔

جھارکھنڈ میں جے ایم ایم لیڈراور سابق وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کی گرفتاری کے بعد سے سیاست گرم ہوگئی ہے۔ بھلے ہی چمپئی سورین نے وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لے لیا ہو، لیکن اکثریت ابھی بھی ثابت کرنا باقی ہے۔ وہیں، جے ایم ایم اراکین اسمبلی بغاوت کے سُرپکڑے ہوئے ہیں۔ لوبن ہیمبرم نے چمپئی سورین کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ شیبو سورین اورہیمنت سورین سنتھال پرگنہ سے جیت کرگئے تھے اوروزیراعلیٰ بنے پرآج ایسا دن دیکھنا پڑ رہا ہے کہ کولہان سے جیتے ہوئے چمپئی سورین کو وزیراعلیٰ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا سنتھال پرگنہ میں آدیواسی لیڈر نہیں ہیں؟ خوشی کی بات ہوتی کہ سنتھال کا وزیراعلیٰ ہوتا، لیکن انہوں نے مایوس کیا۔ اس کے ساتھ ہی لوبن ہیمبرم نے ستیانند بھوکتا کو وزیربنائے جانے کی بھی مخالفت کی۔ جے ایم ایم رکن اسمبلی نے کہا کہ باہرکے لوگ جے ایم ایم پرقبضہ کر رہے ہیں۔ بوریا سے جے ایم ایم رکن اسمبلی لوبن نے اپنے اسمبلی حلقہ میں یہ بیان دیا ہے۔

لوبن ہیمبرم کے بغاوتی تیور سے ہلچل توبڑھ ہی گئی ہے، ساتھ ہی وہ پارٹی اعلیٰ کمان کی پہنچ سے بھی دورہوگئے ہیں۔ اس کے علاوہ ووٹنگ کے بارے میں انہوں نے کہا ہے کہ جب ووٹنگ کا وقت آئے گا، تب دیکھا جائے گا۔ وہیں، پارٹی کے ایک اوررکن اسمبلی چمرا لنڈا بھی جے ایم ایم سے دوری بنائے ہوئے ہیں۔

ہیمنت سورین کی گرفتاری سے بدلے سیاسی حالات

ہیمنت سورین کو اقتدار کی کنجی ان کے والد شیبو سورین نے سال 2019 میں سونپی تھی۔ اقتدار کے 5 سال پورے بھی نہیں ہوپائے تھے کہ انہیں مبینہ زمین گھوٹالے میں منی لانڈرنگ کے معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گرفتارکرلیا۔ نتیجتاً انہیں اپنی کرسی چھوڑنی پڑی۔ ساتھ ہی فیملی کے اندر بھی ہنگامہ مچا ہوا ہے اور پارٹی میں الگ سے پھوٹ پڑگئی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read