Bharat Express

Jharkhand Politics

چمپئی اتوار کو دہلی پہنچے تھے اور تب سے ان کے بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیاں تیز ہوگئی تھیں۔ تاہم، ان کے کچھ معاونین نے دعویٰ کیا کہ وہ کچھ میڈیکل چیک اپ کے لیے بھی جا رہے ہیں اور دہلی میں مقیم اپنی بیٹی کے ساتھ رہیں گے۔

جھارکھنڈ میں اسمبلی الیکشن سے پہلے بڑی تبدیلی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ سابق وزیراعلیٰ اور جے ایم ایم کے سینئر لیڈر چمپئی سورین نے اپنی پارٹی سے بغاوت کردی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کیا ہے۔

چمپئی سورین نے کہا کہ انہوں نے ہر محکمے میں کام کے لیے کیلنڈر بنایا ہے۔ میں نے خود شیڈول کے مطابق کام کیا۔ قبائلی زبانوں کے اساتذہ کی بحالی شروع کر دی لیکن افسوس کہ ان میں تقرری نامہ تقسیم نہیں ہو سکا۔

جے ایم ایم لیڈر کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل کپل سبل نے بدھ کو سپریم کورٹ کی بنچ کے سامنے معاملہ اٹھایا تھا۔ بنچ نے انہیں جلد از جلد معاملہ درج کرنے کا یقین دلایا، حالانکہ عدالت کی طرف سے درخواست پر سماعت کی تاریخ فراہم نہیں کی گئی تھی۔

میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی بی جے پی صدر بابولال مرانڈی نے کہا کہ انڈیا اتحاد پیسے اور خاندان کی سیاست کرتا ہے، ان کا عوام سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سناتن کے مخالفین ملک بھر میں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو رہے ہیں۔

پرتول نے کہا کہ 21 اپریل کو کانگریس کے بڑے لیڈر بھی اسٹیج پر آئیں گے، جن کے ایم پی جنوبی ہندوستان کو الگ ملک بنانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ آئندہ انتخابات میں عوام ای وی ایم کا استعمال کرکے ان ملک دشمن اور سناتن مخالف لوگوں کے خلاف احتجاج کریں گے۔

لوبن ہیمبرم نے کہا کہ درگا سورین کی موت کے بعد، حالانکہ انہیں ان کی سیٹ سے تین بار ٹکٹ دیا گیا اور ایم ایل اے بنایا گیا۔ لیکن بڑی بہو ہونے کے ناطے کیا اسے حکومت، خاندان اور ادارے میں مناسب مقام نہیں ملنا چاہیے تھا۔ اگر انہیں وزیر بنا دیا جاتا تو کیا ہوتا؟ کہیں نظر انداز ہوئے اور پارٹی چھوڑ دی۔

ریاستی جنرل سکریٹری اور راجیہ سبھا ایم پی آدتیہ ساہو نے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت کی پالیسیوں سے متاثر ہو کر لوگ ہر روز بڑی تعداد میں پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج سماج کے ہر طبقے میں جوش و خروش کا ماحول ہے اور نریندر مودی ہمارے عالمی سطح پر مانے جانے والے لیڈر ہیں۔

جھارکھنڈ میں قائد حزب اختلاف امر کمار بوری نے آج رانچی میں بی جے پی کے ریاستی دفتر میں ریاستی حکومت پر حملہ بولا۔ بوری آج ریاستی دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کے پیچھے ریاستی حکومت کا مقصد بدعنوانی کو فروغ …

کلپنا سورین نے اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بہت بڑی سازش رچی ہے۔ یہ انتہائی نچلی سطح کی ناقص سوچ ہے۔