جھارکھنڈ میں قائد حزب اختلاف امر کمار بوری نے آج رانچی میں بی جے پی کے ریاستی دفتر میں ریاستی حکومت پر حملہ بولا۔ بوری آج ریاستی دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کے پیچھے ریاستی حکومت کا مقصد بدعنوانی کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری ریاست میں بلدیاتی انتخابات زیر التوا ہیں۔ حال ہی میں روشنی کھلکھو کی پی آئی ایل پر عدالت نے تین ہفتوں کے اندر انتخابات کرانے کی ہدایات دی تھیں، لیکن ریاستی حکومت نے ریورس ٹرپل ٹیسٹ کے بہانے ٹائم پاس کرتے ہوئے عرضی کو خارج کرنے کی اپیل کی۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ یہ حکومت بلدیاتی اداروں کے ذریعے کرپشن کو فروغ دینا چاہتی ہے۔ حکومت جانتی ہے کہ ٹرپل ٹیسٹ کے بغیر انتخابات نہیں ہو سکتے۔ یہ حکومت ٹرپل ٹیسٹ کرانے پر بھی خاموش ہے۔ پسماندہ طبقات کمیشن بھی مکمل طور پر تشکیل نہیں دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت دیگر آئینی اداروں کو بھی تشکیل نہیں دے رہی ہے۔ وہ صرف جھوٹے بیانات دے کر عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔ انفارمیشن کمشنر کے حوالے سے بھی غلط معلومات دی جا رہی ہیں۔ کمیشن نہ بنانے کا مقصد کرپشن پر پردہ ڈالنا ہے۔
جمہوریت کا رونا رونے والے آئے روز جمہوریت کا خون کررہے ہیں
امر کمار نے کہا کہ جمہوریت کا رونا رونے والے آئے روز جمہوریت کا خون کررہے ہیں۔ ان کی تاریخ پرانی ہے۔ ایمرجنسی ہو یا بلدیاتی انتخابات کا التوا، یہ سب جمہوریت کو کمزور کرنے کے اقدامات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ارجن منڈا جی کی قیادت میں بی جے پی حکومت نے جمہوریت کو مضبوط کیا اور 30 سال سے زیر التواء پنچایتی انتخابات کروا کر عوام کی شرکت کو یقینی بنایا۔ رگھوور حکومت نے شہری انتخابات کرائے تھے۔
ٹھگ بندھن کو عوام سبق سکھائے گی
آج کرپشن میں ڈوبی پارٹیاں اور لیڈر مودی جی کے خلاف متحد ہو رہے ہیں اور ایک دوسرے کی حمایت کر رہے ہیں۔ عوام آئندہ لوک سبھا انتخابات میں این ڈی اے کو 14 لوک سبھا سیٹیں اور گانڈے سیٹ جیت کر ٹھگ بندھن کو سبق سکھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ چمپئی سورین کو ریاستی حکومت کی جانب سے غلط حلف نامہ داخل کرنے اور انتشار پھیلانے والوں پر لگام لگانی چاہئے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وقت ہی بتائے گا کہ وزیراعلیٰ کتنا کر پائیں گے کیونکہ پارٹی میں انہیں زیادہ توجہ نہیں مل رہی۔ لائم لائٹ میں نہیں رکھا جا رہا ہے۔ ابھی پارٹی میڈم کلپنا سورین جی کو آگے رکھے ہوئے ہے۔
بھارت ایکسپریس۔