چمپئی سورین اور ہیمنت سورین۔ (فائل فوٹو)
Jharkhand Political Crisis: ہیمنت سورین ہوٹوار جیل کے اپرڈویژن سیل میں رات گزاریں گے۔ اس دوران گرینڈ الائنس کے 40 اراکین اسمبلی کو حیدرآباد لے جانے والا چارٹرڈ طیارہ ٹیک آف نہیں کرسکا۔ رانچی ایئرپورٹ پرویجیبلٹی 100 تک پہنچ گئی۔ موسم کے پیش نظررانچی ایئرپورٹ سے پروازیں منسوخ کردی گئیں۔ وہیں جھارکھنڈ میں نئی حکومت کا بحران اور تعطل (سسپنس) مزید گہرا ہوگیا ہے۔ جے ایم ایم-کانگریس-آر جے ڈی اتحاد کے نئے لیڈر چمپئی سورین جمعرات کی شام راج بھون پہنچے اورایک بار پھر حکومت کا دعویٰ پیش کیا، لیکن گورنرسی پی رادھا کرشنن نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں اپنا فیصلہ اگلے دن دیں گے۔ انہوں نے اس سلسلے میں ضروری مشورہ مانگا ہے جو تاحال موصول نہیں ہوا۔ جمعرات کی رات تک ریاست میں کشمکش کی صورتحال برقرار ہے۔
جمعہ کو گورنر لے سکتے ہیں فیصلہ
دراصل، ہیمنت سورین نے بدھ کی رات تقریباً ساڑھے 8 بجے وزیراعلیٰ عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے فوراً بعد چمپئی سورین نے 43 اراکین اسمبلی کے دستخط والا خط گورنر کو سونپ کر حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں کل 47 اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے، لیکن چار اراکین اسمبلی ابھی ریاست کے باہر ہیں۔ حکومت بنانے کے لئے اراکین اسمبلی کی تعداد 43 ہے اور گورنر اگراجازت دیں تو ہم ان کی پریڈ کرانے کے لئے تیار ہیں۔ تاہم 22 گھنٹے سے زیادہ وقت گزرنے کے بعد بھی گورنر نے ان کی دعویداری پر فیصلہ نہیں کیا۔ اب انہوں نے جمعہ کی صبح تک کے لئے اپنا فیصلہ ملتوی رکھا ہے۔
چمپئی سورین نے کرائی 43 اراکین اسمبلی کی پریڈ
اس درمیان ہیمنت سورین جمعرات کو پی ایم ایل کورٹ میں پیشی کے بعد رانچی کے برسا منڈاجیل بھیجے گئے ہیں اور اب ریاست میں اس بات سے متعلق تعطل اورسسپنس بنا ہوا ہے کہ 31 جنوری کی رات 8:30 بجے کے بعد سے کس کی حکومت ہے؟ کیا نئی حکومت بننے تک ہیمنت سورین ریاست کے کارگزاروزیراعلیٰ ہیں اور فی الحال ریاست کی حکومت ان کے نام پرچل رہی ہے؟ جمعرات کو راج بھون گئے چمپئی سورین نے گورنر کو ان سبھی 43 اراکین اسمبلی کی گنتی کا ویڈیو دکھایا، جن کی حمایت کی بنیاد پر وہ حکومت بنانے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔