Bharat Express

Hamas

یرغمالیوں کی حالت زار پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کی جانب سے معصوم اسرائیلیوں کے خلاف کیے جانے والے وحشیانہ حملے چونکا دینے والے ہیں۔ انہوں نے گھروں میں گھس کر خاندانوں کو قتل کیا، تہواروں میں سینکڑوں نوجوانوں کو قتل کیا، بچوں اور بوڑھوں کو اغوا کیا۔

کانگریس نے کہا کہ سی ڈبلیو سی فوری طور پر جنگ بندی اور تمام تصفیہ طلب مسائل پر مذاکرات کی بحالی کا مطالبہ کرتی ہے، بشمول ناگزیر مسائل جنہوں نے موجودہ تنازع کو جنم دیا ہے

حماس کے حملے کے بعد سے اسرائیل مسلسل سخت فوجی کارروائی کر رہا ہے۔ اسرائیلی فوجی ہر اس عمارت کو نشانہ بنا رہے ہیں جہاں حماس کے دفاتر موجود ہیں اور اسرائیل کے خلاف سرگرمیاں کی جا رہی ہیں

متحدہ عرب امارات کی وزارت نے مزید کہا کہ، "دونوں طرف کے شہریوں کو ہمیشہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت مکمل تحفظ حاصل ہونا چاہیے اور انہیں کبھی بھی تنازعات کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔"

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے بعد ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کی حمایت کی ہے لیکن دوسری جانب علی گڑھ کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا ہے۔

کسی بھی قید شخص کو اپنے پیاروں کو طویل عرصے تک دیکھنے کی اجازت نہ دینا تباہ کن ہو سکتا ہے۔ اسرائیلی جیلوں میں 1,264 فلسطینی انتظامی قیدی ہیں۔ اس دوران انہیں طویل عرصے تک قید میں رکھا جاتا ہے اور ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہوتا۔

اقوام متحدہ نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملوں کی وجہ سے غزہ میں 1,23,000 فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔ تقریباً 74 ہزار لوگوں نے اسکولوں میں پناہ لے رکھی ہے۔ بجلی بند ہونے کی وجہ سے ہسپتالوں میں کام کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

فلسطین اور اسرائیل کے بیچ جنگ جاری  ہے۔دھیرے دھیرے مزید شدت اختیار کرتی چلی جارہی ہے ،ہلاکتوں میں تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور دونوں طرف سے ہوائی فائرنگ اور اسٹریٹ فائٹ چل رہی ہے ۔اس بیچ حماس نے ایک بڑا اعلان کردیا ہے اور کہا کہ حماس حملے کو مزید تیز کرے گا جس سے اسرائیل کو مزید حیرانی ہوگی ۔

کل سکاٹش پریمیئر لیگ کے فرسٹ فیز کا میچ ہورہا تھا جس میں سیلٹک  نے کلمارنوک کو 1-3 سے شکست دی۔اسی دوران اسٹیڈیم میں موجود ہزاروں شائقین نے  بڑی تعداد  میں بینرز لہرائے جن پر "آزاد فلسطین" اور "مزاحمت کی فتح" لکھے ہوئے تھے اور بار بار آزاد فلسطین کے نعرے بھی لگارہے تھے۔

فلسطین اور اسرائیل کے بیچ جنگ میں شدت نے تباہی کی نئی تصویر بنادی ہے ،قریب 350 سے زائد اسرائیلی اب تک حماس کے حملوں میں ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ اس سے کہیں زیادہ فلسطینی یا حماس کے کمانڈروں کی موت جوابی کاروائی میں ہوچکی ہے۔ جنگ میں ہزاروں کی تعداد میں دونوں طرف سے لوگ زخمی ہوئے ہیں ۔ہر لمحہ مرنے اور زخمی ہونے والوں کی تعداد بدل رہی ہے۔