Bharat Express

Golden Temple

پنجاب کے امرتسر میں گولڈن ٹیمپل کمپلیکس میں گولیاں چلائی گئیں، جہاں شرومنی اکالی دل کے رہنما، بشمول پارٹی سربراہ سکھبیر سنگھ بادل، 2 دسمبر کو سری اکال تخت صاحب کی طرف سے اعلان کردہ مذہبی تپسیا کے حصے کے طور پر 'سیوا' کر رہے تھے۔

بابا دیپ سنگھ 1709 مں سدھورا اور چپر چرںی کی لڑائوڑں مںل بندہ بہادر کے ساتھ تھے۔ 1748 تک نواب کپور سنگھ نے انہںپ گروپ کا لڈچر قرار دے دیا تھا۔ اگلے سال جب امرتسر مں 65 گروپوں کی شربت خالصہ (ایک مٹنگ ) ہوئی تو ان گروپوں کو بارہ حصوںمیں تقسمق کر دیا گاج۔

اس دوران عرفی جاوید نے وہاں کیرتن سنا اور پرساد بھی لیا۔ یہ سب ان تصاویر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ان تصاویر میں عرفی جاوید کے علاوہ ان کی چھوٹی بہن ڈولی جاوید بھی نظر آ رہی ہیں۔

راہل کا پنجاب کا دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب 2015 کے منشیات کیس میں کانگریس کے ایم ایل اے سکھ پال سنگھ کھیرا کی گرفتاری کے بعد پنجاب کانگریس اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے درمیان تنازعہ چل رہا ہے۔

جون 1984، سکھوں کے روحانی مرکز گولڈن ٹیمپل پر بھارتی فوج نے علیحدگی پسند سکھ عسکریت پسندوں کو بے دخل کرنے کی مہم میں دھاوا بول دیا۔ جانوں کا ضیاع، ایک مقدس جگہ کو نقصان پہنچانا، اور اس کے نتیجے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے سنگین نتائج تھے جو آج بھی قوم کی اجتماعی یادوں میں موجود ہیں۔

گیانی ہرپریت سنگھ نے کہا کہ حکومت کی طرف سے دیئے گئے زخموں کو کبھی نہیں بھلایا جائے گا، یہ زخم بہت گہرے ہیں اور یہ زخم کبھی بھر نہیں سکیں گے

Punjab Police News: پولیس نے کہا، سراغ کے لئے ثبوت جمع کئے جا رہے ہیں اور دھماکہ میں کسی کے زخمی ہونے کی خبر نہیں ہے۔ اس سے پہلے ہوئے دھماکہ سے تقریباً 2 کلو میٹر دور گرو رام داس سرائے کے پاس دھماکہ ہوا ہے۔

پنجاب کے امرتسر میں گولڈن ٹیمپل کے قریب ہیریٹیج روڈ پر 32 گھنٹے بعد ایک بار پھر دھماکہ ہوا ہے۔ صبح کا وقت ہونے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔