Bharat Express

Gaza-Israel War

ہندوستان نے ایک بار پھر غزہ کی پٹی کے ان شہریوں کے لیے اپنی انسانی مدد کی ہے جو اسرائیلی فوج کے حملے میں اپنا سب کچھ کھو چکے ہیں

وسطی غزہ پٹی کے دیر البلاح میں ایک مکان پر اسرائیلی فضائی حملے میں چھ فلسطینی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

اسرائیلی فضائی حملوں کے بدترین اثرات غزہ کے اسپتالوں میں دیکھے جا رہے ہیں۔ یہاں مریض بنیادی چیزوں کی کمی سے مر رہے ہیں۔ غزہ کا الشفاء اسپتال ایک نئے جنگی علاقے کے طور پر ابھرا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ادارے وفا نے اب اطلاع دی ہے کہ رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنانے والے اس حملے میں کم از کم 18 شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

خان یونس کے مشرق میں القارا میں ایک گھر پر فضائی حملے میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہو گئے۔ مرنے والوں میں ایک بچہ اور ایک بچہ بھی شامل ہے۔

غزہ کے بیشتر علاقوں میں کمیونیکیشن بلیک آؤٹ، نیز تصدیق شدہ معلومات اکٹھا کرنے میں وزارت صحت کو درپیش مشکلات نے اسرائیلی حملوں کی زد میں آنے والے مقامات سے معلومات کا نکلنا مشکل بنا دیا ہے۔

غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کا کہنا ہے کہ ''ہزاروں خواتین، بچوں، بیماروں اور زخمیوں کی موت کے خطرے سے دوچار ہیں'' جب کہ اسرائیل نے الشفاء پر تیسری رات بھی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 11,470 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، لیکن اسرائیل کے حملوں کے دوران صحت کے نظام کی تباہی کی وجہ سے یہ اعداد و شمار کئی دنوں سے اپ ڈیٹ نہیں ہو سکے ہیں۔ اسرائیل میں حماس کے حملوں میں سرکاری طور پر مرنے والوں کی تعداد 1200 سے زیادہ ہے۔

ایران کے تین سینئرعہدیداروں نے انکشاف کیا کہ ایرانی سپریم لیڈرعلی خامنہ ای نے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ کو نومبرکے اوائل میں تہران میں ملاقات کرتے ہوئے واضح پیغام بھیجا تھا کہ حماس نے ایران کو 7 اکتوبرکو اسرائیل پرہونے والے حملے کے بارے میں مطلع نہیں کیا تھا اوراس لئے تہران حماس کی جانب سے جنگ میں شامل ہونے کی بات کو نہیں مانے گا۔

الصبر محلے اور شیخ رضوان محلے کے مغربی جانب بھی رات بھر جھڑپیں ہوتی رہیں۔ طیارے اس علاقے میں میزائل داغ رہے ہیں۔