Bharat Express

Gaza-Israel War

حماس کے حملوں کے بعد اسرائیل میں ہونے والے نقصانات کی تلافی کے لیے اسرائیل کو تقریباً ایک لاکھ مزدوروں کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے اسرائیلی حکومت نے ہندوستان سے مدد کے طور پر مزدور طلب کیے ہیں۔ بھارت نے اس منصوبے میں اسرائیل کو تعاون کا یقین دلایا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے جنگی کابینہ کا اجلاس طلب کیا ہے جس میں قیدیوں کے تبادلے پر بات کی جائے گی۔ وہ اس بارے میں بھی بات کرنا چاہتے تھے کہ جنگ کے اگلے دن غزہ کا کیا ہونا چاہیے، لیکن ان کی کابینہ کے ایک رکن بیزلیل سموٹریچ نے کہا کہ یہ سیکیورٹی کابینہ کا کام ہے، جنگی کابینہ کا نہیں۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے 7 روزہ جنگ بندی کی تجویز دی تھی۔ حملے روکنے کے بدلے اسرائیل نے 40 مغویوں کو رہا کرنے کی شرط رکھی تھی۔ تاہم حماس نے اس شرط کو ماننے سے انکار کر دیا۔

گروپ کے مسلح ونگ القدس بریگیڈ نے ٹیلی گرام کے ذریعے کہا ہے کہ اس نے غزہ شہر کے مشرق میں واقع شجاعیہ محلے میں "شدید تصادم" کے دوران سات اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کر دیا ہے۔

ترجمان اشرف القدرہ نے ٹیلی گرام پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ کمال عدوان اسپتال پر چھاپہ مارنے والی اسرائیلی فورسز نے "اسپتال انتظامیہ اور طبی عملے سے کہا کہ وہ اسپتال کے سیکورٹی اہلکاروں کا ہتھیار حوالے کر دیں۔"

روسی صدر ولادیمرپیوتن متحدہ عرب امارات، سعودی عرب کا دورہ کر رہے ہیں۔روسی صدر ولادیمیر پوتن نے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کا اپنا نادر دورہ شروع کر دیا ہے جہاں وہ غزہ کی جنگ سمیت دیگر امور پر بات چیت کریں گے۔رپورٹ کے مطابق  پیوتن اور خلیجی رہنما جن سے وہ ملاقات کر رہے ہیں جنگ کے بارے میں یکساں موقف رکھتے ہیں

ایک سینئر اسرائیلی فوجی افسر نے اعتراف کیا کہ حماس کے ایک جنگجو کو مارنے سے دو شہریوں کی جان چلی جاتی ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج شہریوں کی اموات کو کم کرنے کے لیے ہائی ٹیک میپنگ سافٹ ویئر پر کام کر رہی ہے۔

Israel Hamas War Update: حال ہی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی تقریباً ایک ہفتے تک چلی، جس میں 100 سے زیادہ یرغمالی رہا کئے گئے جبکہ اسرائیلی جیلوں میں بند تقریباً 240 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔

ڈبلیو ایس جے کی رپورٹ میں حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں ترکی، لبنان اور قطر میں حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔

غزہ کے جنوب میں اسرائیلی حملے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نہیں رکے اور رات کے وقت اس میں مزید شدت آگئی۔ اسرائیلی فورسز نے اپنے حملوں کو خان یونس کے مشرقی علاقوں اور شہر کی ساحلی پٹی پر مرکوز کیا جہاں انہوں نے متعدد رہائشی مکانات کو تباہ کر دیا۔