Bharat Express

France

وزیر اعظم نریندر مودی آج صبح فرانس اور متحدہ عرب امارات کے دو ممالک کے دورے کا آغاز کریں گے۔ اپنے دورے کے پہلے مرحلے میں، پی ایم مودی فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کی دعوت پر آج سہ پہر پیرس پہنچیں گے۔

وزیر اعظم نریندر مودی 13-14 جولائی کو فرانس کے دورے پر جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم کا یہ دورہ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کی دعوت پر ہو رہا ہے۔ پی ایم مودی 14 جولائی کو فرانس میں باسٹیل ڈے کی تقریبات میں مہمان خصوصی ہوں گے۔

فرانس میں پولیس کے ہاتھوں ایک نوجوان کی مبینہ ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے ہنگامے رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ اب تک ایک ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ ہنگامہ آرائی کو روکنے کے لیے 45 ہزار سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں تاہم حالات ابھی بھی قابو سے باہر ہیں

تینوں ممالک کے درمیان پہلی مشق کا مقصد تینوں بحری افواج کے درمیان سہ فریقی تعاون کو بڑھانا اور بحری ماحول میں روایتی اور غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کے لیے اقدامات کو اپنانے کی راہ ہموار کرنا ہے

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ہفتہ (مقامی وقت) کو اپنی فرانسیسی ہم منصب کیتھرین کولونا سے ملاقات کی جنہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے باسٹل ڈے کے دورے کو کامیاب بنانے کے لیے اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا۔ دونوں نے انڈو پیسفک اور جی 20 پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

ایئر انڈیا نے ایئربیس سے 250 طیارہ خریدنے کا اعلان کیا ہے۔ ان میں 40 بڑے سائز کے طیارے شامل ہوں گے۔ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ فرانس کے صدر نے میٹنگ میں حصہ لیا۔

آج کے دن 1809 میں لوئس بریل فرانس کے ایک چھوٹے سے قصبے کوپرے میں پیدا ہوئے۔ لوئس بریل کو اس شخص کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جس نے خود نابینا ہونے کے باوجود نابینا افراد کو پڑھنے لکھنے کے قابل بنانے کے لیے بریل رسم الخط ایجاد کیا

فرانس، اسپین اور اسرائیل ہندوستان سمیت ان ممالک کی فہرست میں شامل ہونے والے تازہ ترین ممالک بن گئے ہیں جنہوں نے COVID-19 کی بحالی کے بعد چین سے آنے والے مسافروں کے خلاف پابندیاں سخت کر دی ہیں۔

فیفا ورلڈ کپ کے فائنل میچ کے بعد لوگ ابھی تک جشن میں ڈوبے ہوئے ہیں، فائنل میچ ارجنٹائن نے جیت لیا۔ ایک طرف تمام مداح اس کا جشن منا رہے ہیں تو دوسری طرف دیپیکا پادوکون اور شاہ رخ خان بھی اپنی فلم 'پٹھان' کی تشہیر کے سلسلے میں فیفا پہنچ گئے  تھے

معلومات کے مطابق رافیل لڑاکا طیاروں کا ایک سکواڈرن پاکستان کے ساتھ مغربی سرحد اور شمالی سرحد کی نگرانی کرے گا۔ جبکہ ایک اور سکواڈرن بھارت کے مشرقی سرحدی علاقے کی نگرانی کرے گا۔