Bharat Express

Enforcement Directorate

سی بی آئی کے یوم تاسیس کے موقع پر 20 ویں ڈی پی کوہلی میموریل لیکچر دینے پہنچے چیف جسٹس چندر چوڑ نے ٹیکنالوجی کی وجہ سے بڑھتے ہوئے جرائم کے بارے میں بھی بات کی، جس سے تفتیشی ایجنسی کے لیے پیچیدہ چیلنجز پیدا ہو رہے ہیں۔

دہلی شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں ای ڈی نے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو گرفتار کیا تھا۔

موئترا نے عرضی میں مطالبہ کیا تھا کہ اس کیس سے متعلق کوئی خفیہ یا غیر تصدیق شدہ معلومات میڈیا میں نشر نہ کی جائیں۔ انہوں نے 19 میڈیا تنظیموں کے نام لیتے ہوئے عدالت سے استدعا کی تھی کہ انہیں کسی بھی غیر تصدیق شدہ، جھوٹے، ہتک آمیز مواد کو نشر کرنے یا شائع کرنے سے روکا جائے۔

کجریوال نے اپنی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست میں چار دلائل دیے ہیں۔ ان دلائل کا حوالہ دیتے ہوئے کجریوال نے اپنی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔کجریوال نے کہا ہے کہ ای ڈی کے ذریعہ ان کی گرفتاری ان کے بنیادی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

ای ڈی نے پی ایم ایل اے کورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ 45 کروڑ روپے ہوالا کے ذریعے گوا بھیجے گئے تھے۔ دراصل، ای ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ شراب گھوٹالہ میں برآمد کی گئی رقم کا استعمال عام آدمی پارٹی نے گوا اسمبلی انتخابات کی مہم میں کیا تھا۔

سی ایم اروند کیجریوال نے ایک نوٹ کے ذریعے وزیر پانی کو اپنا حکم جاری کیا۔ دہلی حکومت میں پانی کی وزیر آتشی اتوار کو ان کے ساتھ پریس کانفرنس کر سکتی ہیں۔

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو ہر روز نصف گھنٹے ان کی اہلیہ سنیتا کیجریوال اور سکریٹری وبھوکمار سے ملنے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔

دہلی حکومت کے وزیر آتشی نے پوچھا ہے کہ کیا مرکزی حکومت کی ای ڈی اپنی تحویل میں اروند کجریوال کو سیکورٹی دے رہی ہے؟ ای ڈی کی حراست میں اروند کجریوال کو کیا سیکورٹی مل رہی ہے؟ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو جواب دینا ہوگا کہ اروند کجریوال کی حفاظت کی ذمہ داری کس کی ہوگی؟

اروند کجریوال ابھی وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے پابند نہیں ہیں۔ وہ اپنی مرضی سے استعفیٰ دے دیں تو الگ بات ہے۔ اور پھر کوئی نیا وزیر اعلیٰ بن جائے۔1951 کے عوامی نمائندگی ایکٹ میں کوئی ذکر نہیں ہے کہ اگر کوئی وزیر اعلیٰ، وزیر، ایم پی یا ایم ایل اے جیل جاتا ہے تو اسے استعفیٰ دینا پڑے گا۔

اروند کیجریوال کی گرفتاری کا معاملہ اس طرح کا پہلا معاملہ ہے جب کسی وزیر اعلیٰ کو عہدے پر رہتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہو۔