اروند کیجریوال کی مشکلات میں اضافہ
Arvind Kejriwal Arrest: شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں گرفتار دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو پیر کے روز (یکم اپریل، 2024) کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ دہلی کی راؤزایوینیو کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے مطالبہ پراروند کیجریوال کو 15 دنوں کی عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ ای ڈی نے اروند کیجریوال کی حراست میں اضافہ کرنے کا مطالبہ نہیں کیا تھا، جس کے بعد عدالت نے عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ اب اروند کیجریوال 15 دنوں تک تہاڑجیل میں رہیں گے۔
ای ڈی کی طرف سے عدالت میں پیش ہوئے ایڈیشنل سالسٹرجنرل ایس وی راجو نے کہا کہ کیجریوال جانچ میں تعاون نہیں کر رہے ہیں۔ سب بتانے کا مقصد یہ ہے کہ ہم آگے بھی اروند کیجریوال کی حراست کا مطالبہ کرسکتے ہیں۔ ای ڈی نے مطالبہ کیا کہ اروند کیجریوال کو 15 دنوں کی عدالتی حراست میں بھیجا جائے، جسے عدالت نے قبول کرلیا۔ ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ کیجریوال نے ڈیجیٹل ڈیوائس کے پاس ورڈ نہیں دیئے۔ اروند کیجریوال کا طرزعمل عدم تعاون کا رہا ہے اوروہ مبہم جواب دے رہے ہیں، زیادہ ترسوالات کے جوابات نہیں جانتے۔ کیجریوال نے 3 کتابیں عدالتی تحویل میں رکھنے کی اجازت مانگی ہے۔ یہ ہیں- بھگوت گیتا، رامائن اوروزیراعظم کیسے فیصلے لیتے ہیں۔
Excise policy case | Delhi’s Rouse Avenue court sends Delhi CM Arvind Kejriwal to judicial custody till April 15 pic.twitter.com/EQhviDECmF
— ANI (@ANI) April 1, 2024
دراصل، ای ڈی نے شراب پالیسی معاملے سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں 21 مارچ کی رات کو عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینراروند کیجریوال کوگرفتار کیا تھا۔ اروند کیجریوال کی حراست آج یعنی یکم اپریل کو ختم ہورہی تھی۔ کیجریوال کوراؤزایوینیوکورٹ کی اسپیشل جج کاویری باویجا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے جمعرات 28 مارچ کو دہلی کے وزیراعلیٰ کی ریمانڈ چاردنوں کے لئے بڑھا دی تھی۔ وہیں ان کی اہلیہ سنیتا کیجریوال کورٹ پہنچی ہیں۔
21 مارچ کو ہوئی تھی گرفتاری
ای ڈی نے 21 مارچ کو کیجریوال کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتارکیا تھا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گزشتہ سماعت میں کیجریوال کی سات دنوں کی حراست کی مخالفت کی تھی، لیکن عدالت نے انہیں یکم اپریل کو پیش ہونے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد آج ان کی پیشی ہوگی۔ اب کیجریوال کی ریمانڈ پھر سے بڑھائی جائے گی یا پھرانہیں جیل بھیجا جائے گا، اس پرعدالت اپنا فیصلہ سنائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔