Bharat Express

Encounter

سکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ علاقے میں مزید دہشت گرد ہو سکتے ہیں۔

جموں خطے میں حالیہ مہینوں میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ جولائی میں، ڈوڈا ضلع میں ایک تصادم میں ایک افسر سمیت چار فوجی اہلکار اور ایک پولیس افسر مارے گئے تھے۔

دراصل جموں و کشمیر میں گزشتہ چند ہفتوں میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ اب تک دہشت گردانہ حملے زیادہ تر وادی میں ہوتے تھے، لیکن اب دہشت گرد جموں میں بھی سرگرم ہو گئے ہیں

ایک اہلکار نے بتایا، ’’پولیس اور سیکورٹی فورسز کی ایک ٹیم نے ایک مخصوص اطلاع کے بعد اہلان میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ سرچ آپریشن کے دوران چھپے دہشت گردوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ شروع کردی۔

جموں کے علاقے میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کے بعد سیکورٹی ایجنسیاں مستعد ہیں۔ دہشت گردوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے۔ لیکن اسی دوران پٹھان کوٹ سے خبر سامنے آئی ہے جہاں ایک خاتون نے 7 مشتبہ افراد کو دیکھا ہے۔

پاکستان سے آنے والے دہشت گردوں کے ذریعے ہندوستان میں دراندازی کی مسلسل کوششیں جاری ہیں۔ فوج نے منگل کی صبح پونچھ ضلع میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔

دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کو شوٹر کے شہباز ڈیری میں ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ اس کے بعد پولیس نے شمالی دہلی میں شہباز ڈیری کے قریب شوٹر کو گھیرنے کی کوشش کی، لیکن بدمعاشوں نے پولیس ٹیم پرگولی چلا ئی۔ پولیس نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو ہلاک کر دیا۔ فائرنگ کرنے والے کی شناخت اجے عرف گولی کے طور پر کی گئی ہے۔

یہ پہلا آپریشن ہوگا جس میں بڑی تعداد میں نکسلائیٹس کو ختم کیا گیا اور سیکورٹی فورسز کی جانب سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

 دہلی پولیس اسپیشل سیل اورگینگسٹرس کے درمیان تصادم کے دوران لارنس بشنوئی گینگ کے دو شوٹرس کو گرفتار کرلیا۔ دونوں شوٹرس گولڈی برار گینگ سے بھی وابستہ ہیں۔

اطلاعات کے مطابق جنگل میں چھپے دہشت گردوں کے پاس بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود ہوسکتا ہے۔ خبر لکھے جانے تک دہشت گردوں کی تلاش کے لیے فوج اور پولیس کا مشترکہ سرچ آپریشن جاری تھا۔