علامتی تصویر
جموں و کشمیر کے ادھم پور میں ایک بار پھر دہشت گردانہ حملہ ہوا ہے۔ یہاں دہشت گردوں نے سی آر پی ایف کی گشتی ٹیم پر گھات لگا کر حملہ کیا۔ اس حملے میں سی آر پی ایف کے ایک جوان کی موت ہوگئی ہے ۔
بتایا جا رہا ہے کہ سی آر پی ایف اور پولیس کی ٹیمیں گشت پر نکلی ہوئی تھیں جب دہشت گردوں نے حملہ کر دیا۔ جوان ٹیم کے سامنے تھا، جس پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا ۔
پولیس چوکی سے 8 کلو میٹر کے فاصلے پر حملہ
یہ چوکی ادھم پور کے ڈوڈو علاقے میں پولیس چوکی سے تقریباً آٹھ کلومیٹر دور ہے۔ یہ پوسٹ جموں کے پہاڑی علاقوں میں انسداد دہشت گردی کے نئے اقدامات کے تحت قائم کی جا رہی تھی۔ مثال کے طور پر ماضی کے حملوں کے پیش نظر حکومت نے ان علاقوں میں گشت بڑھانے اور کڑی نگرانی کا حکم دیا تھا۔
بتایا جا رہا ہے کہ حملہ دوپہر 3.30 بجے ہوا، جہاں سی آر پی ایف اور پولیس کی ٹیمیں گشت کے لیے نکلی تھیں۔ اس حملے میں سی آر پی ایف کا انسپکٹرکی موت ہوگئی ۔ ادھم پور میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جو جموں خطے میں ایک سنگین تشویش ہے۔
ان حملوں کے جواب میں سی آر پی ایف اور مقامی پولیس سمیت سیکورٹی فورسز نے ادھم پور اور آس پاس کے علاقوں میں دہشت گردوں کا پتہ لگانے اور انہیں بے اثر کرنے کے لیے تلاشی مہم تیز کردی ہے۔ فوجی علاقے کو گھیرے میں لے رہے ہیں اور دہشت گردوں کی تلاش کر رہے ہیں جن کے بارے میں خیال ہے کہ وہ علاقے میں چھپے ہوئے ہیں۔
جموں میں دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
جموں خطے میں حالیہ مہینوں میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ جولائی میں، ڈوڈا ضلع میں ایک تصادم میں ایک افسر سمیت چار فوجی اہلکار اور ایک پولیس افسر مارے گئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری ‘کشمیر ٹائیگرز’ نے لی تھی، جو کہ پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم جیش محمد (جے ای ایم) سے وابستہ ایک الگ گروپ ہے۔
8 جولائی کو کٹھوعہ ضلع کے ناہموار پہاڑی علاقے میں ایک فوجی قافلے پر گھات لگا کر کیے گئے حملے میں ایک جونیئر کمیشنڈ افسر سمیت پانچ فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ کئی دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ ان کے علاوہ 6 جولائی کو کولگام ضلع میں دو الگ الگ انکاؤنٹرس کے دوران سیکورٹی فورسز نے چھ دہشت گردوں کو مار گرایا تھا۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ ان مقابلوں کے دوران دو فوجیوں کی جانیں گئیں۔
بھارت ایکسپریس–