Bharat Express

DY Chandrachud

سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ اگر کوئی ٹرانس جینڈر شخص کسی ہم جنس پرست شخص سے شادی کرنا چاہتا ہے تو ایسی شادی کو تسلیم کیا جائے گا کیونکہ ایک مرد اور دوسری عورت ہوگی۔ ایک ٹرانس جینڈر مرد کو عورت سے شادی کرنے کا حق ہے۔

سپریم کورٹ اپریل سے اس کیس کی سماعت کر رہی ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے دس دن کی سماعت کے بعد اس سال 11 مئی کو اس کیس پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

بنچ نے ریمارکس دیے کہ 1954 کے آئینی حکم نے حصہ III (بنیادی حقوق سے متعلق) کو جموں و کشمیر پر لاگو کیا لیکن اسی ترتیب میں آرٹیکل 35A بنایا گیا جس نے تین شعبوں میں استثنیٰ دے کر لوگوں کے تین قیمتی بنیادی حقوق چھین لیے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑنے کہا کہ یہ ہمارے عظیم ملک کے شہری طورکے طور پر بے حد قابل فخرلمحہ ہے۔ میں نے آج چاند پرچندریان-3 کی لینڈنگ دیکھی۔ چاند مشن کی کامیابی نے ہندوستان کو چاند کی سطح پرکامیابی کے ساتھ لینڈنگ کرنے والے ممالک کے ایک چنندہ گروپ میں شامل کردیا ہے۔

سی جے آئی نے کہا کہ یہ الفاظ عدالت میں دلائل، احکامات اور نقل کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ یہ کتابچہ وکلاء کے ساتھ ساتھ ججوں کے لیے بھی ہے۔ اس کتابچے میں وہ الفاظ بتائے گئے جو اب تک عدالت میں استعمال ہوتے تھے۔ اس کے ساتھ یہ بھی بتایا گیا کہ یہ الفاظ کیوں غلط ہیں

سی جے آئی چندرچوڑ نے سوال کیا کہ آپ کہتے ہیں کہ ٹی وی چینلز خود سے احتیاط کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ مجھے نہیں معلوم کہ عدالت میں کتنے لوگ آپ کی اس بات سے متفق ہوں گے۔ ہر کوئی پاگل ہوگیا  کہ کیا یہ قتل ہے۔آپ جانچ شروع کردیجئے۔آپ کتنا جرمانہ لگاتے ہیں ؟ ایک لاکھ ۔ ایک چینل ایک دن میں کتنا کماتا ہے؟

کولکتہ ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز انڈمان نکوبار کے چیف سکریٹری کیشو چندرا کو توہین عدالت کیس میں معطل کرنے کا حکم دیا۔ اس کے ساتھ ہی لیفٹیننٹ گورنر ایڈمرل ڈی کے جوشی پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ تاہم اگلے ہی دن سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی تین رکنی بنچ نے اس پر حکم امتناعی جاری کر دیا۔

منی پورمیں دو خواتین کو سڑک پر برہنہ کرکے گھمانے اور ان کے ساتھ درندگی کرنے کے معاملے پر سپریم کورٹ نے سخت تبصرہ کیا ہے۔

مودی حکومت کے ذریعہ دہلی حکومت کے خلاف لائے گئے آرڈیننس سے متعلق آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ اس معاملے کو یہ بینچ آئینی بینچ کے پاس بھیجنا چاہتی ہے۔

گیان واپی تنازعہ کو لے کر کئی عرضایں دائر کی گئی ہیں۔ اب ان تمام درخواستوں کو ڈسٹرکٹ جج کی عدالت مں منتقل کرنے کے لئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ میں اس معاملے کی سماعت 21 اپریل کو ہوگی۔