Bharat Express

DY Chandrachud

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ نے سپریم کورٹ کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "سپریم کورٹ کا قیام اس مثالی جذبے کے ساتھ کیا گیا تھا کہ آئینی عدالت قانون کی حکمرانی کے مطابق تشریح کرے گی ۔

17 اکتوبر کو سپریم کورٹ نے ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی حیثیت دینے سے انکار کر دیا تھا ۔لیکن ہم جنس پرستوں کے لیے مساوی حقوق اور تحفظ کی بات کی تھی۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے وکلاء سے درخواست کی کہ وہ مناسب وجہ کے بغیر سماعت ملتوی کرنے کا مطالبہ نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عام لوگوں کی ضرورت کو سمجھنا ہوگا۔ آئیے معاشرے کو یہ پیغام دیں کہ ہم اپنے کام میں سنجیدہ ہیں۔

مہوا موئترا نے اپنی عرضی میں پارلیمنٹ کی رکنیت کھونے کو چیلنج کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اخلاقیات کمیٹی کے نتائج پر بحث کے دوران انہیں لوک سبھا میں اپنا دفاع کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

جسٹس جے بی پارڈی والا اور منوج مشرا پر مشتمل سی جے آئی کی سربراہی والی بنچ نے کہا، "یہ تمام قانون سازی کی پالیسی کے معاملات ہیں۔" درخواست میں تمام ہائی کورٹس کو انتخابی درخواستوں پر چھ ماہ کے اندر فیصلہ کرنے کی ہدایت بھی مانگی گئی ہے۔

انتخابی بانڈز کی مخالفت کرنے والی عرضیوں پر سپریم کورٹ میں جواب دیتے ہوئے مرکز کی جانب سے سالیسٹر جنرل نے کہا کہ اس نظام کو حکمراں جماعت کو فائدہ پہنچانے والا قرار دینا غلط ہے۔ یہاں تک کہ جب 2004 سے 2014 کے درمیان یہ نظام رائج نہیں تھا تب بھی حکمران جماعت کو سب سے زیادہ عطیات ملتے تھے۔

سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ اگر کوئی ٹرانس جینڈر شخص کسی ہم جنس پرست شخص سے شادی کرنا چاہتا ہے تو ایسی شادی کو تسلیم کیا جائے گا کیونکہ ایک مرد اور دوسری عورت ہوگی۔ ایک ٹرانس جینڈر مرد کو عورت سے شادی کرنے کا حق ہے۔

سپریم کورٹ اپریل سے اس کیس کی سماعت کر رہی ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے دس دن کی سماعت کے بعد اس سال 11 مئی کو اس کیس پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

بنچ نے ریمارکس دیے کہ 1954 کے آئینی حکم نے حصہ III (بنیادی حقوق سے متعلق) کو جموں و کشمیر پر لاگو کیا لیکن اسی ترتیب میں آرٹیکل 35A بنایا گیا جس نے تین شعبوں میں استثنیٰ دے کر لوگوں کے تین قیمتی بنیادی حقوق چھین لیے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑنے کہا کہ یہ ہمارے عظیم ملک کے شہری طورکے طور پر بے حد قابل فخرلمحہ ہے۔ میں نے آج چاند پرچندریان-3 کی لینڈنگ دیکھی۔ چاند مشن کی کامیابی نے ہندوستان کو چاند کی سطح پرکامیابی کے ساتھ لینڈنگ کرنے والے ممالک کے ایک چنندہ گروپ میں شامل کردیا ہے۔