سپریم کورٹ اپنے قیام کے 75 ویں سال میں داخل ہو گئی ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈائمنڈ جوبلی تقریب کا آغاز کیا اور سپریم کورٹ کی نئی ویب سائٹ بھی لانچ کی گئی۔ اس پروگرام میں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کے ساتھ ہائی کورٹس کے چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے سابق جج بھی موجود تھے۔
چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ نے سپریم کورٹ کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا، “سپریم کورٹ کا قیام اس مثالی جذبے کے ساتھ کیا گیا تھا کہ آئینی عدالت قانون کی حکمرانی کے مطابق تشریح کرے گی ۔ یہ قوانین برطانوی حکومت کی اقدار اور سماجی درجہ بندی کی بنیاد پر نہیں بنائے جائیں گے۔
چیف جسٹس نے بتایا کہ عدالت کیسے کام کرے۔
انہوں نے مزید کہا، “یہ اس یقین کی تصدیق کرتا ہے کہ عدلیہ کو ناانصافی، ظلم اور من مانی کے خلاف ایک حفاظتی ڈھال کے طور پر کام کرنا چاہیے۔ سپریم کورٹ مفاہمت اور انصاف کا ادارہ ہے۔ یہ حقیقت کہ لوگ بڑی تعداد میں یہاں آتے ہیں یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہم اپنا کردار ادا کرنے میں کتنے کامیاب رہے ہیں۔
#WATCH | Chief Justice of India DY Chandrachud addresses diamond jubilee celebrations of Supreme Court.
He says, ” The Supreme Court was established with a sense of idealism that laws would be interpreted by a constitutional court in accordance with the rule of law and not by… pic.twitter.com/d5fTLPK8TL
— ANI (@ANI) January 28, 2024
پی ایم مودی نے کیا کہا؟
اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، “سپریم کورٹ نے انفرادی حقوق اور آزادی اظہار پر بہت سے فیصلے دیئے ہیں۔ اس سے ملک کے سماجی و سیاسی ماحول کو ایک نئی سمت ملی ہے۔ آج جو قوانین بنائے جارہے ہیں وہ کل کے ہندوستان کو مضبوط کریں گے۔ ملک کا پورا عدالتی نظام سپریم کورٹ کی ہدایات پر منحصر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ملک کی تمام عدالتوں میں ڈیجیٹلائزیشن ہو رہی ہے اور چیف جسٹس خود اس کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ڈیجیٹل سپریم کورٹ کی مدد سے اب اس کے فیصلے ڈیجیٹل فارمیٹ میں ہوں گے۔ ان فیصلوں کا مقامی زبانوں میں ترجمہ کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور یہ ملک کی دیگر عدالتوں میں بھی ہونا چاہیے۔
بھارت ایکسپریس۔