سپریم کورٹ آف انڈیا (فائل فوٹو)
Manipur Violence News: منی پورمیں دو خواتین کو سڑک پر برہنہ کرکے گھمانے اور ان کے ساتھ درندگی کرنے کے معاملے میں سپریم کورٹ نے سخت تبصرہ کیا ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا ہے کہ ”منی پورمیں دو خواتین کو برہنہ کرکے گھمانے کا جو ویڈیو سامنے آیا ہے، وہ حقیقت میں حیران کرنے والا ہے۔ مرکزی حکومت قصورواروں پر سخت کارروائی کرے۔ چیف جسٹس نے سخت احکامات جاری کرتے ہوئے حکومت سے رپورٹ دینے کو کہا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی کہا ہے کہ اگرحکومت کارروائی نہیں کرے گی تو ہم کریں گے۔ اس طرح کے حادثات کو قطعی برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔ یہ آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔“
حکومت کارروائی کریں، ورنہ ہم کریں گے: سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے کہا کہ اس حادثہ سے پورے ملک میں زبردست ناراضگی ہے۔ ریاستی حکومت معاملے کی رپورٹ پیش کرے اور یہ بتائے کہ اس حادثہ کے ذمہ دار لوگوں پر کیا کارروائی کی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا، ”ہمیں ان تصاویر نے کافی پریشان کیا ہے۔ ہمیں تکلیف ہوئی ہے۔ تشددمتاثرہ علاقے میں خواتین کو سامان کی طرح سے استعمال کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ آئندہ ہفتے جمعہ کے روز اس پرسماعت کرے گا۔“
Supreme Court says it’s really disturbed over the video that came yesterday about two women paraded naked in Manipur.
Chief Justice of India DY Chandrachud asks the government to take action. pic.twitter.com/psLAC4GRKD
— ANI (@ANI) July 20, 2023
چیف جسٹس کا سخت تبصرہ
اس معاملے پر سپریم کورٹ نے کارروائی کے احکامات دیتے ہوئے ریاستی حکومت سے رپورٹ بھی طلب کی ہے۔ سپریم کورٹ نے بتایا ہے کہ آئندہ ہفتے جمعہ کے روز اس معاملے پر سماعت ہوگی۔ اس معاملے سے متعلق چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا، ”ہمیں ان تصاویر سے شدید تکلیف پہنچی ہے۔ تشدد متاثرہ علاقوں میں خواتین کو سامان کی طرح استعمال کیا گیا ہے۔ ہمیں یہ بتایا جائے کہ جو لوگ اس کے ذمہ دار ہیں، ان پر کیا کارروائی ہوئی۔“
بھارت ایکسپریس۔