گیانواپی کیس
گیانواپی معاملے میں داخل تمام عرضیوں کو ضلع جج کی عدالت میں منتقل کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے کی سماعت کے لیے رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ گیانواپی تنازعہ کو لے کر کئی عرضیاں دائر کی گئی ہیں۔ یہ تمام درخواستیں وارانسی کی مختلف عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔ اس معاملے کی سماعت 21 اپریل کو سپریم کورٹ میں ہوگی۔ آپ کو بتا دیں کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے اس معاملے کو ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں منتقل کر دیا تھا۔
درخواست گزار کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل وشنو جین نے سی جے آئی بنچ کو بتایا کہ گیانواپی مسجد کے بارے میں کئی عرضیاں دائر کی گئی ہیں۔ یہ تمام درخواستیں وارانسی کی مختلف عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔ تمام درخواست گزاروں نے درخواستیں ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں منتقل کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے تاہم ڈسٹرکٹ جج کی عدالت بار بار حکم کو ملتوی کر رہی ہے۔ ہم نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے کہ مرکزی کیس کے ساتھ تمام مقدمات کو ڈسٹرکٹ جج کو منتقل کیا جائے۔ اس معاملے کی سماعت ہونی چاہیے۔
ایڈوکیٹ وشنو جین کے دلائل سننے کے بعد سی جے آئی ڈی وائی۔ چندر چوڑ نے کہا کہ سماعت 21 اپریل کو ہوگی
آرڈر 5ویں بار ملتوی کر دیا گیا
منتقلی کی درخواست 5ویں بار موخر کر دی گئی۔ سماعت 22 فروری کو مکمل ہوئی۔ ڈسٹرکٹ جج اجے کمار وشویش نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ آرڈر کے لیے یکم مارچ کی تاریخ دی گئی تھی۔ لیکن، اس دن پریاگ راج میں امیش پال قتل کیس کے بعد، پوری ریاست میں عدالتوں کا کام روک دیا گیا تھا۔ اس دن آرڈر نہ پہنچ سکا۔ اس کے بعد ڈسٹرکٹ جج نے 13 مارچ، 20 مارچ اور 22 مارچ کی تاریخیں دیں۔ آرڈر کی عدم موجودگی میں 27 مارچ کی تاریخ دی گئی۔
وادینی خواتین نے روزانہ ماتا شرینگر گوری کی پوجا اور تمام دیوتاؤں کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی سوامی اویمکتیشورانند نے بھی گیان واپی میں ایک کیس کیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جس احاطے میں مبینہ شیو لنگ ملا ہے، وہاں باقاعدہ بھوگ آرتی کی مانگ کو لے کر ایک درخواست دائر کی گئی ہے۔ کیسز کی کل تعداد 30 سے زائد ہے۔
-بھارت ایکسپریس