Bharat Express

Congress

حال ہی میں پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد میٹنگ میں شامل ہونے سے کئی لیڈران نے انکار کردیا ہے۔ یہ انڈیا اتحاد کے لئے اچھی خبر نہیں ہے۔

فی الحال حیدرآباد کے ایلا ہوٹل میں کانگریس قائدین، مبصرین، نو منتخب ایم ایل ایز اور پارٹی عہدیداروں کی میٹنگ جاری ہے۔ تلنگانہ میں چیف منسٹر کی دوڑ میں تین نام شامل کیے گئے ہیں۔

: کانگریس امیدوار محمد اظہر الدین جوبلی ہلز اسمبلی سیٹ پر بی جے پی کے لنکلا دیپک ریڈی اور بی آر ایس ماگنتی گوپی ناتھ سے مقابلہ کر رہے تھے۔

 راجستھان میں بری شکست کے بعد اشوک گہلوت نے وزیراعلیٰ عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور انہوں نے شکست کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

اپوزیشن جماعتوں کی یہ میٹنگ پانچ ریاستوں مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اورمیزورم کے اسمبلی انتخابات کے بعد اور آج 4 ریاستوں کے نتائج سامنے آنے کے بعد ہو رہی ہے۔

 تلنگانہ میں 2018 میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں اسدالدین اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم کو 7 سیٹوں پر جیت ملی تھی۔ وہیں بی جے پی کو تب محض ایک سیٹ سے کامیابی ملی تھی۔ 2013 میں بی جے پی کو 5 سیٹیں ملی تھیں۔

مسلم ماحول کا حوالہ دیتے ہوئے بی جے پی ایم پی نے کہا کہ یہاں پائلٹ کی جیت یقینی ہے۔ انہوں نے مسلمانوں کے ووٹ مفت میں حاصل کئے۔ اس لیے ان کے جیتنے کے امکانات زیادہ ہیں۔

انتخابی ریاست مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کے انتخابی نتائج کے اعلان سے پہلے ہی کانگریس نے منصوبہ بندی کرلی ہے۔ اس کے لئے اس نے اپنے لیڈران کو آبزرور نامزد کردیا ہے۔

بی آرایس اور کانگریس اور دونوں اکثریت کے اعدادوشمار تک پہنچنے میں ناکام رہتے ہیں تو اے آئی ایم آئی ایم کنگ میکر کے طور پر ابھرے گی۔ حالانکہ ایگزٹ پول صرف علامتی ہوتے ہیں اور ان پر مکمل اعتماد کرنا درست نہیں ہے۔

ملک کی 5 ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو ہوگی۔ نتائج آنے سے پہلے ہی سیاسی جماعتوں نے حمایت حاصل کرنے کے لیے گھیرا تنگ شروع کر دیا ہے۔