کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی قیادت میں چل رہی بھارت جوڑو یاترا پر اتوار (21 جنوری) کو مبینہ طور پر حملہ کیا گیا۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کی طرف سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں راہل گاندھی کو بھارت جوڑو یاترا بس سے اترتے اور بی جے پی کے حمایت گروپ کو کڑے لوگوں کے ہجوم کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تاہم جیسے ہی کانگریس رکن پارلیمنٹ بس سے نیچے اترے، سیکورٹی اہلکار اور پارٹی کارکن انہیں واپس بس کے اندر لے گئے۔
सबके लिए खुली है मोहब्बत की दुकान,
जुड़ेगा भारत, जीतेगा हिंदुस्तान।🇮🇳 pic.twitter.com/Bqae0HCB8f— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) January 21, 2024
جے شری رام اور مودی مودی کے نعرے لگنے لگے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اپنے ایکس پ ایک ویڈیو پوسٹ کیا جس میں کچھ لوگ اپنے ہاتھوں میں بی جے پی کے جھنڈے لے کر سڑکوں پر کھڑے دکھائی دے رہے ہیں۔ جیسے ہی راہل گاندھی ان لوگوں کے پاس پہنچے تو وہاں کھڑے لوگوں نے جئے شری رام اور مودی مودی کے نعرے لگانے شروع کردیئے۔ ان کے ہاتھوں میں ترنگا اور بھگوا پرچم بھی تھا۔
اس کے بعد بس ڈرائیور نے وہاں آہستہ سے گاڑی چلانا شروع کر دی جس کے بعد راہل گاندھی نے ڈرائیور سے بس روکنے کو کہا۔ جیسے ہی بس رکی، راہل گاندھی بس سے باہر آئے اور بھیڑ میں داخل لگے، لیکن پھر سیکورٹی فورسز نے انہیں واپس بس میں بٹھا دیا۔
#WATCH | Sonitpur, Assam: Rahul Gandhi being moved inside the ‘Bharat Jodo Nyay Yatra’ bus by his security personnel and party workers as the Congress MP moved towards a large crowd of people that also included people with BJP flags.
Meanwhile, Congress has claimed that the… pic.twitter.com/iXOFtsk8PN
— ANI (@ANI) January 21, 2024
‘بی جے پی کارکن ڈنڈے لے کر آئے’
ناگون پہنچنے کے بعد کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے پی ایم مودی اور آسام کے وزیر اعلیٰ پر سخت نشانہ لگایا۔ انہوں نے کہا، “یہاں سے 2-3 کلومیٹر، 20-25 بی جے پی کارکن ہماری بس کے سامنے لاٹھیاں لے کر آئے اور جب میں بس سے باہر آیا تو وہ بھاگ گئے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ کانگریس بی جے پی اور آر ایس ایس سے ڈرتی ہے، وہ خواب دیکھ رہے ہیں، وہ جتنے چاہیں پوسٹر پھاڑ سکتے ہیں، ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ہم کسی سے نہیں ڈرتے، ہم نہ تو پی ایم مودی سے ڈرتے ہیں اور نہ ہی یہاں کے وزیر اعلیٰ سے۔”
#WATCH असम: कांग्रेस सांसद राहुल गांधी ने कहा, “यहां से 2-3 किमी पहले 20-25 भाजपा कार्यकर्ता डंडा लेकर हमारी बस के सामने आ गए और जब मैं बस से बाहर आया तो वे भाग गए। उन्हें लगता है कि कांग्रेस BJP और RSS से डर गई है, वे सपना देख रहे हैं। वे जितने चाहें उतने पोस्टर फाड़ें, हमें कोई… pic.twitter.com/aNSh8O9QbB
— ANI_HindiNews (@AHindinews) January 21, 2024
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا، “آسام میں، ہم کسانوں کی بات سنتے ہیں، بے روزگار نوجوانوں کو سنتے ہیں اور آخر میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں۔ آسام کے لوگوں نے، یہاں کے کسانوں نے، یہاں کی ماؤں نے مجھے پیار دیا ہے۔ میں اسے بھول نہیں سکتا۔
بھارت ایکسپریس۔