ٹی ایم سی لیڈر کنال گھوش کا کانگریس پر الزام
لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے انڈین نیشنل ڈیموکریٹک انکلوسیو الائنس(انڈیا اتحاد) میں سیٹوں کی تقسیم پر بات چیت نہیں ہو رہی ہے۔ اتحاد میں شامل جماعتیں نشستوں کی تقسیم کے فارمولے کو حتمی شکل دینے کے لیے جدوجہد کرتی نظر آتی ہیں۔ دریں اثنا، ترنمول کانگریس نے ہفتہ (20 جنوری) کو کانگریس پر دباؤ کی سیاست کرنے کا الزام لگایا۔
اس سلسلے میں ٹی ایم سی کے ریاستی جنرل سکریٹری کنال گھوش کا کہنا ہے کہ “کانگریس کی ریاستی اکائی یہاں ٹی ایم سی پر حملہ کر رہی ہے اور بی جے پی کو آکسیجن دے رہی ہے۔ یہ کام نہیں کرے گا۔ اس لیے ہم تمام 42 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہیں”۔
‘کانگریس دباؤ کی سیاست کر رہی ہے’
انہوں نے دعویٰ کیا، “کانگریس کو زمینی حقیقت کی بنیاد پر سیٹ شیئرنگ کے بارے میں بات کرنی چاہیے لیکن وہ دباؤ کی سیاست کر رہی ہے۔ تاہم سیٹ شیئرنگ کے بارے میں حتمی فیصلہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کریں گی۔”
شوبھیندو ادھیکاری کو نشانہ بنایا
نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے گھوش نے بی جے پی لیڈر شبیندو ادھیکاری کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اہلکار ایک ٹویٹ کرتے ہیں اور پھر اسے حذف کر دیتے ہیں۔ انہوں نے ایک سال پہلے کا بجلی کا نوٹیفکیشن شیئر کیا۔
نشستوں کی تقسیم پر رسہ کشی جاری ہے۔
یہاں تک کہ دہلی، پنجاب، مہاراشٹر اور مغربی بنگال جیسی ریاستوں میں بھی انڈیا اتحاد کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے ابھی تک کوئی اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے۔ دہلی اور پنجاب میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی سیٹوں کی تقسیم میں پھنسی ہوئی ہیں۔ ساتھ ہی، مہاراشٹر میں بھی سیٹوں کی تقسیم کو لے کر کانگریس اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ اس کے علاوہ بہار میں بھی جے ڈی یو 17 سے کم سیٹوں پر الیکشن لڑنے کے موڈ میں نہیں ہے۔ جے ڈی یو نے بائیں بازو کی جماعتوں اور کانگریس کو آر جے ڈی سے بات کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔