Bharat Express

CM Nitish Kumar

پی ایم مودی نے بہارمیں نالندہ یونیورسٹی کے نئے کیمپس کا افتتاح کیا ہے۔ یونیورسٹی کا تصور ہندوستان اور مشرقی ایشیا سمٹ (ای اے ایس) ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کے طور پرکیا گیا ہے۔ افتتاحی تقریب میں 17 ممالک کے مشنز کے سربراہوں سمیت کئی نامور افراد نے شرکت کی۔

کے کے پاٹھک ایک سخت افسر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ وہ نہ صرف تنازعات میں گھرے رہے ہیں بلکہ محکمہ تعلیم میں تبدیلیاں لانے کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔

وزیر مدن سہنی کو سپول ضلع کی ذمہ داری اور نتیش مشرا کو ارریہ اور گیا کی ذم داری سونپی گئی ہے۔

چندرا بابو نائیڈو نے آج یعنی 12 جون کو آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لیا۔ نائیڈو نے وجے واڑہ کے کیسرپلّی آئی ٹی پارک میں 11 بجکر 27 منٹ پرحلف لیا۔ چندرا بابو نائیڈو چوتھی بار ریاست کے وزیراعلیٰ بنے ہیں۔ حلف برداری تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی بھی شامل ہوئے۔

بی جے پی لوک سبھا انتخابات 2024 میں 272 کے اکثریتی تعداد سے محروم ہوگئی، جس کے بعد اس نے این ڈی اے اتحاد کے اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائی ہے۔ جے ڈی یو کے نتیش کمار اور ٹی ڈی پی کے چندرابابو نائیڈو حکومت بنانے میں کنگ میکر بن کر ابھرے ہیں۔

انڈیا بلاک نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں مضبوط کارکردگی کے ساتھ ایگزٹ پول کی پیشین گوئیوں کو غلط ثابت کیا اور 543 میں سے 234 سیٹیں جیت لیں۔

لوک سبھا الیکشن 2024 میں انڈیا الائنس نے 234 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ بی جے پی نے 240 اور این ڈی اے نے 293، جس میں نتیش کمار کی پارٹی جنتا دل یونائیٹیڈ نے 12 اور ٹی ڈی پی نے 16 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ فی الحال حکومت بنانے کے لئے انڈیا الائنس نتیش کمار کی طرف دیکھ رہا ہے۔

سی ایم نتیش کمار کے وزیر اعظم نریندر مودی کے پاؤں چھونے کے سوال پر مرتیونجے تیواری نے کہا کہ یہ نتیش کمار کو زیب نہیں دیتا۔ نتیش کمار سینئر لیڈر ہیں اور انہیں بہار کی عزت کم نہیں کرنی چاہئے۔

نریندرمودی 9 جون کو تیسری بارحلف لے سکتے ہیں، لیکن اس درمیان این ڈی اے میں شامل وزیراعلیٰ نتیش کمارکی جے ڈی یواور سابق وزیراعلیٰ چندرا بابو نائیڈوکی ٹی ڈی پی نے بی جے پی کی تشویش میں اضافہ کردیا ہے۔

اگر نتیش اور نائیڈو دونوں بی جے پی کو چھوڑ دیتے ہیں تو این ڈی اے اکثریت کا ہندسہ عبور نہیں کر پائے گا۔ پھر کیا ہوگا؟ پھر سیاست ہوگی، جو اس ملک کی جمہوریت کو مزید خوبصورت بنا دے گی۔ کیونکہ پھر وہ چھوٹی پارٹیاں کارآمد ہوں گی جو کسی کے ساتھ نہیں ہے۔