Bharat Express

CJI Chandrachud

وکیلوں کے اس خط کا پی ایم مودی نے جواب دیا ہے۔ کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ دوسروں کو ڈرانا کانگریس کا پرانا کلچر ہے۔

ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم جو بھی کھاتے ہیں اس کا دماغ پر اثر پڑتا ہے۔ میرے خیال میں فٹنس ، اپنے اندر سے، آپ کے دماغ سے، آپ کے دل سے آتی ہے۔ آپ جیسے چاہیں فٹ رہیں گے۔سی جے آئی نے کہا، "میں سابودانا نہیں کھاتا، میں رام دانا کھاتا ہوں۔

مرکز نے بار بار واضح کیا ہے کہ سی اے اے شہریت دینے کے بارے میں ہے اور ملک کا کوئی بھی شہری شہریت سے محروم نہیں ہوگا۔جمعرات کو نیوز ایجنسی اے این آئی کے ساتھ ایک انٹرویو میں، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے زور دے کر کہا کہ سی اے اے کو کبھی واپس نہیں لیا جائے گا اور بی جے پی کی قیادت والی حکومت اس کے ساتھ کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

پرگیہ کو مبارکباد دیتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ یہ ہم سب کے لیے فخر کی بات ہے۔ ڈی وائی چندر چوڑ کے علاوہ دیگر سینئر ججوں نے بھی فخر محسوس کیا اور پرگیہ کی لچک اور عزم کی تعریف کی۔

یہ ملک کی تاریخ میں اپنی نوعیت کی پہلی کانفرنس ہے، جس میں ملک بھر کی تمام ہائی کورٹس کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ نچلی عدالتوں کے 250 ڈسٹرکٹ ججوں کو اکٹھا کیا گیا ہے۔

یونیورسٹی کے افتتاح کے موقع پر اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے خطاب میں کہا، "آج اتر پردیش نے ملک کی ایک بڑی معیشت کے طور پر ترقی کی ہے۔ پچھلے 6-7 سالوں میں، ہم نے اتر پردیش میں گڈ گورننس قائم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

چف جسٹس چندرچوڑ نے معاشرے کے لیے وکلاء کی وابستگی کی مزید تعریف کرتے ہوئے کہا کہ خون کا عطیہ کیمپ لوگوں کے لیے قانونی برادری کی گہری تشویش کی مثال  ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ بلڈ ڈونیشن کیمپ میں شرکت کرنے والے ڈاکٹروں کا شکریہ ادا کیا۔

چیف جسٹس نے جموں کشمیر سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی مقدمے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ جموں و کشمیر سے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے پر سپریم کورٹ کے متفقہ فیصلے پر تنازعہ کو مزید ہوا نہیں دینے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ججز کسی بھی کیس کا فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق کرتے ہیں۔

انصاف کا احساس تب پیدا ہوتا ہے جب ہم اپنے ذہنوں کو ان تصورات سے ہٹ کر کھولنے کے لیے تیار ہوتے ہیں جو معاشرے نے ہمیں سکھایا ہے۔ یہ تب ہوتا ہے جب ہمارا دماغ کھلا ہو۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب لوگ اپنے گھروں میں نوکروں کو ملازمت دیتے ہیں تو کیا قانون اس شخص کو کارپوریٹ ملازم کی طرح فوائد دیتا ہے؟

خط میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات شروع کرنے میں چھ ماہ اور ایک ہزار ای میلز لگ گئے اور مجوزہ تحقیقات بھی محض ایک ڈھونگ ہے۔ شکایت کنندہ نے دعویٰ کیا ’’تفتیش میں گواہ ڈسٹرکٹ جج کے فوری طور پر ماتحت ہیں۔ کمیٹی کیسے توقع کرتی ہے کہ گواہ اپنے باس کے خلاف گواہی دیں گے؟ یہ میری سمجھ سے بالاتر ہے۔