Bharat Express

China

چین کی وزارت خارجہ نے اتوار کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ "امریکی اسلحے کی چین کے علاقے تائیوان کو فروخت ون چائنا اصول اور تین چین-امریکہ مشترکہ اعلامیے، خاص طور پر 17 اگست کو ہونے والے مشترکہ اعلامیے کی صریح خلاف ورزی ہے۔

فوڈان یونیورسٹی، شنگھائی میں سینٹرفارساؤتھ ایشین اسٹڈیزکے ڈائریکٹرژانگ جیاڈونگ کا لکھا ہوا مضمون، گزشتہ چاربرسوں میں ہندوستان کی نمایاں کامیابیوں پرروشنی ڈالتا ہے۔ یہ مضمون ہندوستان کی مضبوط اقتصادی ترقی، شہری نظم ونسق میں بہتری، اوربین الاقوامی تعلقات، خاص طور پر چین کے ساتھ رویہ میں ایک تبدیلی کااعتراف کرتا ہے۔

کھڑگے نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق کیا ایسا اس لیے کیا گیا ہے کہ چین کے ساتھ بات چیت کے بعد اب بفر زون ہندوستانی حدود میں آ گیا ہے

چینی کمیونسٹ پارٹی کے مرکزی اخبار گلوبل ٹائمز نے دو چینی میری ٹائم تجزیہ کاروں کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکی بحریہ پیپلز لبریشن آرمی کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ ماہرین نے دعویٰ کیا کہ چین نے مغربی پیسفک ریجن میں فوجی برتری حاصل کر لی ہے۔

تائیوان کی وزارت دفاع نے کہا کہ چینی J-10، J-11 اور J-16 لڑاکا طیاروں نے آبنائے کے شمال اور مرکز میں سینٹر لائن کو عبور کیا ہے۔ وزارت دفاع کے دعوے کے مطابق ایک چینی غبارہ بھی آبنائے تائیوان کی سینٹرل لائن کو عبور کر گیا ہے۔

چین میں زلزلے کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ اس سے قبل اگست میں مشرقی چین میں 5.4 شدت کا ہلکا زلزلہ محسوس کیا گیا تھا۔ جس میں 23 افراد زخمی اور درجنوں عمارتیں گر گئیں تھیں۔

چینی ترجمان ماؤ نے مزید کہا کہ بھارتی عدالت کے فیصلے سے حقائق نہیں بدلیں گے۔ ہم لداخ کو مرکز کے زیر انتظام علاقہ نہیں مانتے۔ مغربی علاقے پر ہمارا کنٹرول ہے۔

وزارت نے خاص طور پر ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے اسپتال کی تیاری کے اقدامات جیسے اسپتال کے بستروں کی دستیابی، انفلوئنزا کے لیے دوائیں اور ویکسین، میڈیکل آکسیجن، اینٹی بائیوٹکس، پی پی ای وغیرہ کی جانچ کریں۔

اقوام متحدہ تائیوان کو ایک آزاد ملک نہیں مانتی۔ صرف 12 ایسے ممالک ہیں جو اسے ایک ملک کے طور پر تسلیم کرتے ہیں۔ تاہم چین کے ساتھ تائیوان کے تعلقات پر بڑا اثر ہے۔ چین کہتا رہا ہے کہ آج نہیں تو کل وہ تائیوان کے ساتھ الحاق کر لے گا۔

لیبوگاؤ میں بنائے گئے نئے شہر میں اسپتال، اسکول، کنڈرگارٹن اور دیگر بنیادی ڈھانچے کے منصوبے تیار کیے گئے ہیں۔ اس کے پیچھے بنیادی مقصد لوگوں کو سرحدی علاقے میں آباد ہونے کی ترغیب دینا ہے۔