چین کے صوبہ ہینان میں جمعہ کو کوئلے کی کان میں ہونے والے حادثے میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس دوران چھ دیگر لاپتہ ہو گئے۔ چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے اس معاملے کی جانکاری دی ہے۔ سی سی ٹی وی کے مطابق یہ حادثہ ممکنہ طور پر کوئلہ اور گیس پھٹنے کی وجہ سے پیش آیا۔
سی سی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، حادثہ جمعہ کو دوپہر 2 بجکر 55 منٹ پر (ہندوستانی وقت کے مطابق 12:25 بجے) وسطی چین کے ہینان صوبے کے شہر پنگڈنگشن میں واقع کوئلے کی کان میں پیش آیا۔ مقامی حکام نے لاپتہ افراد کی تلاش اور بازیابی کے لیے تمام کوششیں شروع کر دی ہیں۔ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
پولیس نے ذمہ داروں کو حراست میں لے لیا۔
چینی اخبار گلوبل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ واقعہ انٹیک ایئر وے کے بیرونی حصے میں کوئلے اور گیس کے پھٹنے سے پیش آیا۔ کوئلہ کان کے آپریشن کے انچارج لوگوں کو پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ ہینان کے گورنر وانگ کائی اور قائم مقام نائب گورنر سن ساوگانگ اس واقعے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے انکشاف کیا کہ دھماکے کے وقت 425 افراد زیر زمین کام کر رہے تھے۔
چین میں ایسے حادثات آئے روز ہوتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایمرجنسی منیجمنٹ کی وزارت نے فوری طور پر ایک گروپ کو جائے حادثہ پر تعینات کیا جو تاحال کام میں مصروف ہے۔ تاہم لاپتہ افراد کے بارے میں فی الحال کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ چین میں کان کے حادثات عام ہیں لیکن حالیہ برسوں میں ہلاکتوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ چین کوئلے کا سب سے بڑا پروڈیوسر اور صارف ہے۔
2022 کے سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ چین میں کان کنی کے 168 حادثات میں 245 اموات ہوئیں۔ اسی دوران چین کے ہیلونگ جیانگ صوبے میں کوئلے کی کان میں ہونے والے حادثے میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس کے ساتھ ہی 13 افراد زخمی بھی ہوئے۔
بھارت ایکسپریس۔