جب سے مالدیپ میں محمد معیزو کی حکومت بنی ہے، دونوں ممالک کے تعلقات کافی تلخ ہو چکے ہیں۔ تاہم باہمی کشیدگی کے باوجود مالدیپ میں ہندوستان کے جاری منصوبوں میں پیش رفت دیکھنے میں آرہی ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ ہندوستان کی طرف سے مالدیپ کو دی جانے والی مالی امداد ہے۔ باہمی تلخیوں کے باوجودہندوستان نے مالدیپ کو دی جانے والی امداد بند نہیں کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوستان نے مالدیپ میں رواں مالی سال کے منصوبوں کے لیے تقریباً 7 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ یہ رقم گزشتہ مالی سال کے مقابلے تقریباً دوگنی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جاری کشیدگی کے باوجود ہندوستان نے امدادی رقم میں اضافہ کر دیا ہے۔
محمد معیزو کے خیالات کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تلخی بڑھ گئی۔
محمد معیزو کے اقتدار میں آنے سے پہلے ہندوستان اور مالدیپ کے تعلقات بہت بہتر تھے۔ ہندوستان اپنے پڑوسی ملک کو چھوٹے بھائی کی طرح دیکھتا تھا۔ ہندوستان نے وہاں طبی انتظامات سے لے کر سیکورٹی تک کی ساری ذمہ داری اپنے کندھوں پر لی تھی۔
اقتدار میں آنے کے بعدمحمد معیزو نے چین کو اہمیت دی۔
تاہم اقتدار میں آنے کے بعد محمد معیزو نے ہندوستان کے بجائے چین کو زیادہ اہمیت دی ہے۔ الیکشن جیتنے کے بعد انہوں نے مالدیپ کی برسوں پرانی تاریخ کو توڑتے ہوئے سب سے پہلے ہندوستان کے بجائے چین کا دورہ کیا۔
محمد معیزو نے بیجنگ کے ساتھ اہم معاہدے کئے
اپنے دورہ چین کے دوران موئیزو نے بیجنگ کے ساتھ کچھ اہم معاہدے بھی کئے۔ انہوں نے حکومت ہند کے ساتھ ان معاہدوں کے بارے میں معلومات کا اشتراک نہیں کیا ہے۔ اس کے علاوہ وہ وہاں تعینات ہندوستانی سیکورٹی اہلکاروں پر بھی سوالات اٹھا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بھارتی حکومت نے مئی تک اپنے فوجیوں کو وہاں سے بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔