Bharat Express

Champai Soren

چمپئی اتوار کو دہلی پہنچے تھے اور تب سے ان کے بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیاں تیز ہوگئی تھیں۔ تاہم، ان کے کچھ معاونین نے دعویٰ کیا کہ وہ کچھ میڈیکل چیک اپ کے لیے بھی جا رہے ہیں اور دہلی میں مقیم اپنی بیٹی کے ساتھ رہیں گے۔

جھارکھنڈ میں اسمبلی الیکشن سے پہلے بڑی تبدیلی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ سابق وزیراعلیٰ اور جے ایم ایم کے سینئر لیڈر چمپئی سورین نے اپنی پارٹی سے بغاوت کردی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کیا ہے۔

بابولال مرانڈی نے کہا کہ ہیمنت سورین کے پاس سب سے زیادہ پیسہ ہے۔ انہو ں نے کوئلہ، ریت، لوہا، زمین، ٹرانسفر پوسٹنگ سے پیسہ کمایا۔ ہیمنت تو  اپنے لوگوں پر الزام لگا رہے ہیں کہ ان کے لیڈربکاؤ ہیں۔

کانگریس کے ترجمان نے چمپائی سورین کے جے ایم ایم چھوڑ کر دہلی جانے اور اس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے پارٹی کا نام ہٹانے کے اشارے کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا، ’’چمپائی سورین دہلی جاتے رہتے ہیں، جمعہ کے روز وہ رانچی میں تھے، جہاں میں نے ان سے ملاقات کی۔

چمپائی نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ وزیر اعلیٰ کو قانون ساز پارٹی کا اجلاس بلانے کا حق ہے، لیکن مجھے اجلاس کا ایجنڈا تک نہیں بتایا گیا، اجلاس کے دوران میرا استعفیٰ طلب کیا گیا، میں حیران رہ گیا، لیکن مجھے اقتدار کی لالچ نہیں تھی، اس لئے میں نے فوراً استعفیٰ دے دیا، لیکن میری عزت نفس کی توہین کی وجہ سے میرا دل آنسوؤں سے لبریز تھا۔

چمپائی سورین نے کہا کہ جس طرح مجھ سے سوالات پوچھے جا رہے ہیں اس میں ہم کیا کہیں گے۔ ہم نے کہا کہ ہم ذاتی کام سے آئے ہیں۔ ہم کسی سے نہیں مل رہے ہیں۔ جب کوئی پروگرام بنے گا تب ہی ملیں گے۔ ابھی کولکاتہ سے آیا ہوں۔

چمپائی  سورین نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں کہا تھا کہ ہم جہاں ہیں وہیں پر ہیں۔ بعد میں سب کو بتائیں  گے۔ ہم نہیں جانتے کہ کیا خبریں پھیل رہی ہیں۔

اسمبلی میں فلورٹسٹ پاس کرنے کے بعد اب ہیمنت سورین حکومت کی کابینہ میں توسیع کی جا رہی ہے۔ جے ایم ایم کی طرف سے بسنت سورین، دیپک برووا، حفیظ الحسن انصاری، بے بی دیوی، متھلیش ٹھاکر، بیدناتھ رام کو جگہ دی گئی ہے۔

چمپئی سورین نے کہا کہ انہوں نے ہر محکمے میں کام کے لیے کیلنڈر بنایا ہے۔ میں نے خود شیڈول کے مطابق کام کیا۔ قبائلی زبانوں کے اساتذہ کی بحالی شروع کر دی لیکن افسوس کہ ان میں تقرری نامہ تقسیم نہیں ہو سکا۔

پانچ ماہ کے بعد ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد ہیمنت سورین 28 جون کو جیل سے باہر آئے اور چھٹے دن ہی اتحاد نے چمپئی سورین کی جگہ ہیمنت سورین کو وزیر اعلی بنانے کے فیصلے کو ایک بار پھر منظوری دے دی۔