Bharat Express

CBI

سپریم کورٹ کے وکیل اور کارکن پرشانت بھوشن نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ  "سی بی آئی ہرش مندر کے گھر اور دفتر پر چھاپہ مار رہی ہے۔ وہ سب سے زیادہ شریف، انسان دوست اور فیاض کارکنوں میں سے ایک رہے ہیں جنہوں نے کمزوروں اور غریبوں کے لیے انتھک محنت کی ہے۔

دراصل، ای ڈی نے ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ بنگال پولس جانچ میں سست روی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

کلب کے ممبران نے ایک بار پھر دہلی جم خانہ کلب میں بدعنوانی اور مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے نام پر مقرر کئے گئے سرکاری ڈائریکٹروں کو مسترد کر دیا ہے۔ گزشتہ تین سالوں سے کلب کے سالانہ اکاؤنٹس کی منظوری کی کوشش ایک بار پھر ناکام ہو گئی ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ ممبران کلب کے آفیشل ڈائریکٹرز پر سنگین الزامات لگا رہے ہیں۔ لیکن نہ تو وزارت اور نہ ہی کارپوریٹ افیئر منسٹری کے اہلکار اپنی نیند سے جاگ رہے ہیں۔ اراکین کا ایک بڑا گروپ NCLT پر بھروسہ نہیں کر رہا ہے۔ یہ لوگ اب سرکاری ڈائریکٹرز کے خلاف ہائی کورٹ میں رٹ دائر کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

کیرتی چدمبرم نے کہا کہ سی بی آئی نے کیس بند کر دیا ہے، لیکن ای ڈی اس کیس کو دوبارہ کھول کر پوچھ گچھ کرنا چاہتی ہے۔ میرے وکیل نے اس معاملے میں 100 صفحات پر مشتمل جواب داخل کیا ہے

مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی نے ٹی ایم سی لیڈر مہوا موئترا کے خلاف ابتدائی جانچ (پی ای) کیس درج کیا ہے۔ آئیے جانتے ہیں مہوا موئترا کی مشکلات کیوں بڑھ سکتی ہیں؟

نرمل سنگھ بھنگو کی پرل کمپنی میں کام کرنے والے ایک شخص کی شکایت پر سی بی آئی نے سب انسپکٹر راجیش یادو کو گرفتار کیا تھا۔

اینٹی کرپشن پینل نے مہوا موئترا کے معاملے میں سی بی آئی جانچ کے احکامات دیئے ہیں۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے مہوا موئترا پر رشوت لے کر پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کا الزام لگایا تھا۔

دراصل یہ معاملہ 2009 کا ہے۔ جس کی جانچ سی بی آئی کر رہی ہے۔ الزام ہے کہ ٹائٹلر اور اسلحہ ڈیلر ابھیشیک ورما نے اس وقت کے وزیر مملکت برائے داخلہ اجے ماکن کے فرضی لیٹر ہیڈ کا استعمال کرتے ہوئے اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ کو خط لکھ کر ایک چینی ٹیلی کام کمپنی کے اہلکاروں کے لیے ویزا قوانین میں نرمی کی درخواست کی تھی۔

دیہا رائی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا میں نے صاف کہہ دیا اور کہا کہ میں سی بی آئی کو معلومات دوں گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 'پیغام بھیجنے والا شخص بہت معصوم ہے۔

سی بی آئی کے وکیل سنجے کمار یادو نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے اس ثبوت کی بنیاد پر کولی کو دی گئی موت کی سزا کو منظور کر لیا ہے۔ ایسے میں ہائی کورٹ کا فیصلہ حیران کرنے دینے والا ہے۔