Bharat Express

CAA Rules Notification

مرکزی حکومت نے  سی اے اے کو زمینی سطح پر نافذ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، لیکن ایک بار پھر سی اے اے کے خلاف مسلمانوں کو اکٹھا کرنے کی اپوزیشن کی کوششیں تیز ہو گئی ہیں۔

lok Sabha Elections 2024: لوک سبھا الیکشن سے پہلے مرکزی حکومت نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے بعد اس کی مخالفت ہورہی ہے۔

شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) نافذ ہونے کے بعد مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے پاک مقبوضہ کشمیرسے متعلق بڑا بیان دیا ہے۔

مرکز نے بار بار واضح کیا ہے کہ سی اے اے شہریت دینے کے بارے میں ہے اور ملک کا کوئی بھی شہری شہریت سے محروم نہیں ہوگا۔جمعرات کو نیوز ایجنسی اے این آئی کے ساتھ ایک انٹرویو میں، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے زور دے کر کہا کہ سی اے اے کو کبھی واپس نہیں لیا جائے گا اور بی جے پی کی قیادت والی حکومت اس کے ساتھ کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

شہریت ترمیمی بل پہلی بار 2016 میں لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا۔ یہاں سے پاس ہوا، لیکن راجیہ سبھا میں پھنس گیا۔ بعد ازاں اسے پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ اور پھر الیکشن آ گیا۔دوبارہ انتخابات کے بعد، ایک نئی حکومت قائم ہوئی، لہذا اسے دسمبر 2019 میں دوبارہ لوک سبھا میں متعارف کرایا گیا۔

آزادی کے فوراً بعد، ہندوستان اور پاکستان نے اپنے اپنے ممالک میں اقلیتوں کے تحفظ کے لیے معاہدوں پر دستخط کیے، جبکہ پاکستان تاریخی طور پر اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔

راشٹریہ سوشت سماج پارٹی کے قومی صدر سوامی پرساد موریہ پر سون بھدر ضلع کے مانچی پولیس اسٹیشن میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ان پر سی اے اے سے متعلق نفرت آمیز بیان، مذہبی جذبات اور آئی ٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔

امت شاہ سے پوچھا گیا کہ اپوزیشن کا الزام ہے کہ بی جے پی سی اے اے کے ذریعے نیا ووٹ بینک بنا رہی ہے۔ اس پر امت شاہ نے کہا، 'اپوزیشن کے پاس کوئی اور کام نہیں ہے، انہوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ سرجیکل اسٹرائیک اورایئراسٹرائیک کرنے میں بی جے پی کو سیاسی فائدہ ہے، تو کیا ہمیں دہشت گردی کے خلاف کارروائی نہیں کرنی چاہیے؟

یہ کہتے ہوئے کہ، اگر ملک کے مسلمانوں سے متعلق ایکٹ کے ساتھ کوئی مسئلہ ہے، تو وہ قانونی چارہ جوئی کے لیے آزاد ہیں، جیسا کہ سپریم کورٹ آف انڈیا میں دائر کی گئی رٹ درخواستوں سے ظاہر ہے۔

افہام و تفہیم کو فروغ دے کر اور کھلے مباحثوں میں شامل ہو کر، ہندوستان اپنے تمام شہریوں بشمول ہندوستانی مسلمانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بناتے ہوئے اپنے جامع اور ہم آہنگی والے معاشرے کو مضبوط کرنا جاری رکھ سکتا ہے۔