Bharat Express

Amit Shah on POK: ”پی اوکے ہندوستان کا حصہ، وہاں کا ہندو بھی ہمارا اور مسلمان بھی ہمارا‘‘ وزیر داخلہ امت شاہ نے کہی بڑی بات

شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) نافذ ہونے کے بعد مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے پاک مقبوضہ کشمیرسے متعلق بڑا بیان دیا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ۔ (فائل فوٹو)

Home Minister Amit Shah On Citizenship Amendment Act: لوک سبھا الیکشن سے پہلے مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے ایک بار پھر پاکستان مقبوضہ کشمیر(پی اوکے) کو ہندوستان کا حصہ بتایا ہے۔ اس کے  ساتھ ہی انہوں نے کہا ہے کہ وہاں رہنے والے ہندو ہوں، یا مسلمان سب ہمارے اپنے ہیں۔ انڈیا ٹوڈے کانکلیومیں وزیرداخلہ امت شاہ شہریت ترمیمی ایکٹ، 2019 (سی اے اے) کے نافذ ہونے کے بعد پہلی باراس معاملے پربات کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا، “پاکستان مقبوضہ کشمیر کے مسلم اورہندو دونوں ہمارے اپنے ہیں۔”

‘ملک نے مذہب کی بنیاد پرتقسیم دیکھا’ 

انڈیا ٹوڈے کانکلیو 2024 میں بولتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ ملک نے مذہب کی بنیاد پرتقسیم (1947) دیکھا۔ پاکستان کے اقلیتی ہندووں کو شہریت دیئے جانے سے متعلق سوال کے جواب میں امت شاہ نے کہا، “آزادی کے وقت، پاکستان میں 23 فیصد ہندو تھے، آج 2.7 فیصد ہیں۔ وہ کہاں گئے؟ ان کا کیا ہوا؟ میں آپ کو بتا رہا ہوں کہ نابالغ لڑکیوں کو مذہب تبدیلی کے لئے، شادی کے لئے مجبورکیا گیا تھا۔ انہیں مظالم کا سامنا کرنا پڑا۔ ایسے متاثرہ لوگ ہندوستان چلے آئے۔ انہوں نے اپنی ماوں اور بہنوں کی عزت بچانے کے لئے ہندوستان میں پناہ لیا، ہمیں انہیں شہریت کیوں نہیں دینی چاہئے؟” انہوں نے اس سوال کا جواب دیا کہ مسلم طبقے کو سی اے اے کے دائرے سے باہرکیوں رکھا گیا ہے۔

کیوں سی اے اے کے دائرے سے باہرہیں مسلم طبقے؟

مرکزی وزیرداخلہ نے کہا کہ جن تین ممالک (پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش) کو ہم نے سی اے اے میں شامل کیا ہے، وہ اعلانیہ اسلامی ملک ہیں۔ شہریت دینے جیسے بڑے فیصلے کئی مثال کو دیکھتے ہوئے لئے جاتے ہیں۔ اگرمستقبل میں بلوچ جیسا کوئی دیگرطبقہ ہم سے رابطہ کرتا ہے تو ہم اس کے بارے (شہریت دینے) میں سوچیں گے۔ واضح رہے کہ مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ پہلے بھی پاک مقبوضہ کشمیر کو ہندوستان کا حصہ بتا چکے ہیں۔ راجیہ سبھا میں آرٹیکل 370 پربحث کے دوران کہا تھا کہ پاک مقبوضہ کشمیر کے لئے 24 سیٹوں کو محفوظ رکھا گیا ہے کیونکہ پی اوکے ہمارا ہے، اسے ہم سے کوئی نہیں چھین سکتا۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read