Bharat Express

BJP government

ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا یہ بات سمجھ میں آ گئی ہے، بی جے پی حکومت کو بتانا چاہیے کہ ان کے 10 سال کے دور حکومت میں لاکھوں شہری کیوں ملک چھوڑ گئے۔ انتخابی بانڈ اور پھر 'کیئر فنڈ' بھی۔"

حکومتی ذرائع کے مطابق، "ترقی یافتہ ہندوستان" کے روڈ میپ پر دو سالوں سے کام جاری ہے جس میں "پوری حکومت" کے نقطہ نظر کو استعمال کیا جا رہا ہے۔

وزارت برائے اقلیتی امور کے حکم پر مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کو بند کئے جانے پر جماعت اسلامی ہند نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فاؤنڈیشن کے پاس فنڈز کی کل دستیابی 30 نومبر 2023 تک 403.55 کروڑ روپئے کی لیابلیٹی کے ساتھ 1073.26 کروڑ روپئے، مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے پاس 669.71 کروڑ روپے دستیاب ہیں۔

ان میں دعویٰ کہا جا رہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات 19 اپریل کو ہیں۔حالانکہ الیکشن کمیشن وضاحت دیتے دیتے پریشان ہے۔ ای سی آئی نے ایسے پیغامات کو مکمل طور پر فرضی قرار دیا ہے۔ کمیشن نے یہ بھی کہا ہے کہ انتخابات کے شیڈول کا اعلان پریس کانفرنس کے ذریعے کیا جاتا ہے۔

جماعت اسلامی ہند کا خیال ہے کہ حکومت کسانوں کے لیڈروں سے بات کرے اور ان کے مطالبات کو سنجیدگی سے سنے۔ نیز حکومت کو چاہئے کہ وہ کاشتکاری سے متعلق کوئی بھی پالیسی بنانے سے پہلے کسانوں کو اعتماد میں لے

پچھلی کانگریس حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی حکومت کی کامیابیوں کا شمار کیا۔ دہلی میں گلوبل بزنس سمٹ 2024 سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کانگریس پر سخت لعنت بھیجی۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی مدنی نے سوال کیا کہ اگرآئین کی ایک دفعہ کے تحت درج فہرست قبائل کو اس قانون سے الگ رکھا جاسکتا ہے توآئین کی دفعہ 25،26 کے تحت ہمیں مذہبی آزادی کیوں نہیں دی جاسکتی ہے، جن میں شہریوں کے بنیادی حقوق کو تسلیم کرتے ہوئے مذہبی آزادی کی ضمانت دی گئی ہے

Aligarh Name Change News: علی گڑھ کے میئر پرشانت سنگھل نے منگل کے روز بتایا کہ مجھے امید ہے کہ انتظامیہ تجویز پر نوٹس لے گی اور علی گڑھ کا نام بدل کر ہری گڑھ کرنے کی ہماری تجویز کو منظوری ملے گی۔

شیو سینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے گروپ کے لیڈر اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ آرٹیکل 370 یا تین طلاق نہیں ہے، جہاں بلوں میں جلدی کی جا سکتی ہے۔یکساں سول کوڈ ذاتوں اور برادریوں کے سماج کے مختلف طبقات سے متعلق ایک پیچیدہ مسئلہ ہے۔ اس کے لیے وسیع تر مشاورت اور بہت گہری تحقیق کی ضرورت ہوگی۔