بنگلہ دیش پراکھلیش یادو کا پہلا ردعمل آیا سامنے! بھارتی حکومت کو بھی دی نصیحت؟
بھارت میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) نافذ ہو گیا ہے۔ مرکز کی مودی حکومت نے اس کے لیے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ ملک میں سی اے اےکے نفاذ کو لے کر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کا پہلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ ایس پی سربراہ اکھلیش نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر ملک کے شہریوں کو روزی روٹی کے لیے باہر جانے پر مجبور کیا جائے تو دوسروں کے لیے شہریت کا قانون لانے سے کیا ہوگا۔
ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا یہ بات سمجھ میں آ گئی ہے، بی جے پی حکومت کو بتانا چاہیے کہ ان کے 10 سال کے دور حکومت میں لاکھوں شہری کیوں ملک چھوڑ گئے۔ انتخابی بانڈ اور پھر ‘کیئر فنڈ’ بھی۔”
آپ کو بتاتے چلیں کہ سی اے اے کے ذریعے مودی حکومت نے لوک سبھا انتخابات سے قبل تین ممالک کے غیر مسلموں (اقلیتوں) کو ہندوستانی شہریت دینے کے قانون کو نافذ کرنے کی تیاری کی تھی۔ اس کے لیے مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے ایک پورٹل بھی تیار کیا گیا ہے اور کوئی بھی اس پورٹل پر شہریت کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔
जब देश के नागरिक रोज़ी-रोटी के लिए बाहर जाने पर मजबूर हैं तो दूसरों के लिए ‘नागरिकता क़ानून’ लाने से क्या होगा?
जनता अब भटकावे की राजनीति का भाजपाई खेल समझ चुकी है। भाजपा सरकार ये बताए कि उनके 10 सालों के राज में लाखों नागरिक देश की नागरिकता छोड़ कर क्यों चले गये।
चाहे कुछ हो…
— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) March 11, 2024
آپ کو بتاتے چلیں کہ شہریت ترمیمی قانون کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آنے والے غیر ہندوؤں کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔ سی اے اے کے تحت ان ممالک سے آنے والے ہندو، عیسائی، سکھ، جین، بدھ اور پارسی برادریوں کے لوگوں کو ہندوستانی شہریت دینے کا انتظام ہے۔ سی اے اے کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے 11 دسمبر 2019 کو منظور کیا تھا۔ ایک دن بعد صدر نے اس کی منظوری دے دی۔
بھارت ایکسپریس۔