Bharat Express

Bihar Politics

عبدالباری صدیقی کے بیان کے بعد بی جے پی نے کانگریس کو نشانہ بنایا ہے۔ بی جے پی کے ترجمان شہزاد پونا والا نے کہا کہ یہ صرف آرجے ڈی لیڈر کا بیان نہیں ہے بلکہ یہ پورے 'انڈیا' اتحاد کا بیان ہے

کیا یہ سچ ہے کہ آر جے ڈی لیڈر برہمن بمقابلہ ٹھاکر کے معاملے پر آپس میں لڑ رہے ہیں یا یہ لڑائی محض دکھاوے کے لیے ہے، جس میں بی جے پی کو ذاتوں کے چکر میں گھیرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ بہار میں او بی سی کا سب سے بڑا دھڑا آر جے ڈی میں شامل ہو سکے۔

ہزاری نے مزید کہا، 'نتیش کمار اس ملک کے سب سے بڑے سوشلسٹ لیڈر ہیں، خود پی ایم مودی نے بھی کہا ہے کہ رام منوہر لوہیا اور جے پی کے بعد نتیش کمار سب سے بڑے سوشلسٹ لیڈر ہیں۔

بہار کے سی ایم پر حملہ کرتے ہوئے، پرشانت کشور نے کہا، "2015 کے بعد جو واقعہ ہوا ہے، نتیش کمار نے دیکھا ہے کہ چاہے عوام کسی کو ووٹ دیتے ہیں، چاہے وہ آر جے ڈی کو ووٹ دیتے ہیں، چاہے وہ کانگریس کو ووٹ دیتے ہیں... یا پھر آزاد کو

شیوانند تیواری نے نتیش-تیجسوی کی مشکلات میں اضافہ کرنے والا بیان دیا ہے۔ ایک نیوز چینل سے بات چیت کے دوران ہندو معاشرے سے متعلق انہوں نے کئی ایسی باتیں کہہ دیں، جس پر تنازعہ ہونا یقینی ہے۔

بہار کے برسراقتدار اتحاد سے الگ ہونے کے بعد بدھ (21 جون) کو ہندوستانی عوام مورچہ کے سرپرست جیتن رام مانجھی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی۔

وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ بی جے پی سے ہم الگ ہوجائیں گے، آپ لوگوں کو معلوم ہے نا کہ جب ہمارے لوگوں کو بی جے پی کے لیڈران کے سپورٹ نہیں کرتے تھے۔ سال 2014 میں ہم نے استعفیٰ دے دیا تھا۔

مانجھی  نےبہار کی سیاست میں پلٹی مارنے اور یوٹرن لینے کے معاملے  میں اب نتیش کمار کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ چونکہ جیتن رام مانجھی گزشتہ 8 سالوں میں 7 بار یوٹرن لے چکے ہیں۔ جبکہ نتیش کمار نے 10 سالوں میں 4 بار یوٹرن لیا ہے۔

بہار کابینہ سے استعفیٰ دینے کے بات میڈیا سے بات کرتے سنتوش سمن نے کہا کہ میری پارٹی کا وجود خطرے میں تھا اور میں نے اسے بچانے کے لئے یہ قدم اٹھایا ہے۔

سشیل کمار نے کہا کہ نتیش کمار کا مقابلہ پی ایم مودی سے ہے، لیکن 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس، آر جے ڈی اور جے ڈی یو کا کھاتہ بھی نہیں کھلے گا۔